بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑیوں پر حملے میں 14 جوان شہید
راولپنڈی: گوادر کے علاقے پسنی اور اورماڑہ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑیوں پر دہشت گردوں کے حملے میں 14 جوان شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پسنی اور اورماڑہ جانے والی فورسز کی 2 گاڑیوں پر دہشت گردوں نے گھات لگا کر حملہ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق گھناوٴنے فعل کے مرتکب افراد کو پکڑکر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، علاقے میں سینی ٹائزیشن آپریشن جاری ہے، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
دوسری جانب نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی، نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری سمیت دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے بلوچستان میں پاک فوج کے دستے پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 14 اہلکاروں کی شہادت پر دلی افسوس ہے، سیکیورٹی فورسز پر حملہ ہر اعتبار سے قابل مذمت ہے، حملہ آور دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کرکے انہیں کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز پر حملے کرنے والے پاکستان کے دشمن ہیں، ملک دشمنوں کے خلاف عبرت ناک کارروائی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ وطن کی حفاظت پر جان نچھاور کرنے والے اہلکار قوم کے ہیرو ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے شہدا کے درجات کی بلندی و سوگوار خاندانوں سے ہمدردی اور اظہار یکجہتی بھی کیا۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ دہشت گرد اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں سے سکیورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں کر سکتے، جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔
نگراں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے بلوچستان کے علاقے اوماڑہ کے قریب سکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہید فوجی جوانوں کی عظیم قربانی پر خراج عقیدت پیش کیا جبکہ خاندانوں سے دلی ہمدردی و تعزیت کی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی تمام تر ہمدردیاں شہداء کے لواحقین کے ساتھ ہیں، شہداء ہمارا فخر ہیں، شہداء نے وطن عزیز کے امن کے لئے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، اُن کی لازوال قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، قوم دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لئے متحد ہے۔ مٹھی بھر دہشت گرد قوم کے پختہ عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے پروگرام “سینٹر اسٹیج”میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں جو 14 جوان شہید ہوئے اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں، دہشت گرد اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔