آئی ایم ایف وفد سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کا 3 ارب ڈالرز کے معاہدے کا خیر مقدم
اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کے وفد نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین سے زمان پارک میں ملاقات کی ہے، پاکستان تحریک انصاف نے تین ارب ڈالرز کے معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی نے بھی آئی ایم ایف معاہدے کی حمایت کردی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد اور چئیر مین تحریک انصاف کے درمیان زمان پارک میں ملاقات ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی، جس میں پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی بھی شریک تھے۔
ملاقات میں آئی ایم ایف معاہدے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ جس کے بعد عالمی مالیاتی فنڈز کا وفد روانہ ہوگیا۔
پاکستان تحریک انصاف معاہدے کا خیر مقدم کرتی ہے، حماد اظہر
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور ترجمان حماد اظہر نے ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ زمان پارک میں ہونے والی ملاقات کے دوران آئی ایم ایف کے سربراہ برائے پاکستان نیتھن پورٹر واشنگٹن سے بذریعہ ویڈیو لنک موجود تھے جبکہ نمائندہ برائے پاکستان ایستر پیریز زمان پارک میں موجود تھے۔
انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف حکام سے ایک گھنٹے طویل ملاقات ہوئی، جس میں پی ٹی آئی چیئرمین کے علاوہ شاہ محمود قریشی، شوکت ترین، عمر ایوب، ڈاکٹر ثانیہ نشتر، شبلی فراز، حماد اظہر اور مزمل اسلم شامل تھے۔
حماد اظہار کا کہنا تھا کہ ملاقات میں آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان ہونے والے نو ماہ کے قلیل المدتی قرض معاہدے پر بات چیت ہوئی جس میں پاکستان کو نو ماہ کیلیے تین ارب ڈالرز دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی آئی مجموعی مقاصد اور کلیدی پالیسیوں کی حمایت کرتی ہے اور آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدے کا خیر مقدم کرتی ہے۔
حماد اظہر نے کہا کہ ہم اس سال کے موسم خزاں میں ہونے والے قومی انتخابات سے اور نئی حکومت کے قیام تک معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور کم آمدنی والے طبقے کو مہنگائی سے بچانے کے لیے پروگرام کی اہمیت پر زور بھی دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف سیاسی استحکام اور قانون کی حکمرانی کو پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے لازمی سمجھتی ہے۔ آئین کے مطابق آزادانہ، منصفانہ اور بروقت انتخابات کے بعد عوامی مینڈیٹ سے آنے والی نئی حکومت اصلاحات کا آغاز کرے گی اور اقتصادی تبدیلی، اعلیٰ اور زیادہ جامع ترقی کے لیے کثیرالجہتی اداروں کے ساتھ طویل مدتی بنیادوں پر مشغول ہوگی۔
پاکستان پیپلزپارٹی کا بھی آئی ایم ایف معاہدے کی حمایت کا اعلان
آئی ایم ایف کی نمائندہ برائے پاکستان ایسٹرپیریزکی پیپلزپارٹی فنانس ریڈیڈنٹ ٹیم سے ملاقات ہوئی۔ اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں وزیرتجارت سید نوید قمر اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا شریک ہوئے اور پاکستان کے اسٹینڈ بائی معاہدے پر تبادلہ خیال ہوا۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے ملک کے وسیع تر مفاد میں معاہدے کی حمایت پر اتفاق کیا اور کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے سے ملک کے مالی استحکام پر گہرے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
سید نوید قمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معاشی خدشات کو دور کرنے کے لیے اسٹینڈ بائی معاہدہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، پیپلزپارٹی پروگرام کے کامیاب نفاذ کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔
آئی ایم ایف کے نمائندے اورپیپلز پارٹی فنانس ٹیم کے درمیان بات چیت پاکستان میں معاشی اصلاحات اور استحکام کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔
آئی ایم ایف نمائندہ برائے پاکستان
اس حوالے سے آئی ایم ایف کی نمائندہ برائے پاکستان ایستر پیریز نے کہا ہے کہ پاکستان میں اہم سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔ ایستر پیریز کا کہنا تھا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے نمائندوں سے ملاقاتوں کا مقصد قرض پروگرام کی پالیسیوں پرعمل کی یقین دہانی حاصل کرنا ہے۔
نمائندہ آئی ایم ایف نے مزید کہا کہ انتخابات سے قبل پروگرام کے مقاصد کے حصول کیلئے حمایت حاصل کررہے ہیں، آئی ایم ایف کاا یگزیکٹو بورڈ نئے اسٹینڈبائی ارینجمنٹ معاہدے پرغور کرے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان تین ارب ڈالر کا اسٹاف لیول کا اسٹینڈ بائی معاہدہ طے پا گیا ہے تاہم آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ سے ابھی اس معاہدے کی منظوری ہونی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی نالائق ٹیم آئی ایم ایف پروگرام کے خلاف کوئی نئی سازش نہ کرے، حکومت
دوسری جانب وزیراعظم کے کوآرڈی نیٹر برائے معیشت و توانائی بلال اظہر کیانی نے آئی ایم ایف وفد کی زمان پارک آمد اور حماد اظہر کے ٹویٹ پر ردعمل میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا اور اسے توڑا اب آئی ایم ایف سے ملاقات کا جشن صرف آپ جیسے سازشی جھوٹے اور بے شرم جشن منا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم کی ٹیم سب سیاسی جماعتوں سے مل رہی ہے اور پیپلز پارٹی سے مل چکی ہے، آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان تحریک ِ انصاف سے خاص طور پر اس لیے مل رہی کہ اب دوبارہ معیشت کے ساتھ کوئی کھیل نہ کھیلیں، کوئی سازش نہ کرنا اور کوئی خط نہ لکھنا، ٹیم اس لیے مل رہی ہے کہ کوئی سازش کرکے اب ملک کو ڈیفالٹ کی طرف نہ دھکیلنا۔
بلال اظہر کیانی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور ا س کی نالائق ٹیم آئی ایم ایف پروگرام کے خلاف کوئی نئی سازش نہ کرے، آئی ایم ایف وفد صرف آپ سے ہی نہیں بلکہ پاکستان کی تمام جماعتوں سے مل رہا ہے، آئی ایم ایف وفد کو بتانا چاہیے کہ خود معاہدہ کرکے اس کی خلاف ورزی کیوں کی تھی اور جان بوجھ کر ملک کو ڈیفالٹ کی طرف کیوں دھکیلا تھا؟
انہوں نے مزید کہا کہ ملاقات میں آئی ایم ایف پروگرام کے خلاف کوئی نئی شرارت نہ کرنا، یہ ملک کے خلاف آپ کی ایک اور سازش ہوگی، بڑی مشکل سے پاکستان میں معاشی استحکام واپس آرہا ہے، معاشی بحالی کی امید پھر پیدا ہوئی ہے ملک کو معاشی طورپر مضبوط ہونے دو، مہنگائی، بے روزگاری اور غربت میں کمی لانے دو۔