گزشتہ دس برس سے لاپتا بیوی کی تلاش میں سرگرداں شخص

ٹوکیو: دس سال قبل جاپان میں ہولناک سونامی (سمندری زلزلے سے آنے والے سیلاب) کے بعد تباہی کو پوری دنیا نے دیکھا لیکن اس سانحے میں جاپانی شخص یاسو تاکاماتسو کی بیوی لاپتا ہوگئی تھی۔ تاہم اب بھی وہ پرامید ہیں اور اب تک مسلسل اپنی بیوی کو تلاش کررہے ہیں۔

2011 میں اوناگاوا کی رہائشی یوکو لاپتا ہوگئی تھیں جن کا سراغ اب تک نہیں مل سکا ہے۔ اس نے اپنے شوہر کو آخری پیغام میں کہا تھا: ’’کیا آپ خیریت سے ہیں؟ اب میں گھر جارہی ہوں۔‘‘ اس کے بعد یاسو کی بیوی لاپتا ہوگئی؛ اور تب سے اس کی نہ رکنے والی تلاش جاری ہوگئی۔

پہلے اس نے پورا علاقہ چھان مارا، پھر اطراف کے پورے ساحلی علاقوں کو دیکھا۔ اس کے بعد وہ قریبی جنگلوں، میدانوں میں اسے دیوانہ وار ڈھونڈتا رہا۔ دوسال بعد اس نے اسکوبا ڈائیونگ کی تربیت لی اور سمندر کی گہرائی میں اپنی محبوب بیوی کی باقیات کی تلاش میں غوطہ زن ہوا۔ گزشتہ سات برس میں وہ سمندر کی گہرائی میں 500 مرتبہ غوطہ زن ہوچکا ہے۔

دوسری جانب یاسو کے اسکوبا ٹرینر ماسایوشی تاکاہاشی ان کی ہر ڈائیونگ کا حساب رکھتے ہیں اور اس کا درست محلِ وقوع اور گہرائی نوٹ کرتے رہتے ہیں تاکہ بار بار ایک ہی جگہ پر جانے کی مشقت کم ہوجائے۔ لیکن اب تک یاسو کی لاپتا بیوی کا کوئی نشان نہیں ملا ہے لیکن اب بھی انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور ان کا سفر جاری ہے۔

واضح رہے کہ سونامی کے اس ہولناک سانحے میں 2500 افراد لاپتا ہوئے تھے جن کا اب تک کوئی سراغ نہیں ملا۔ لیکن 64 برس کے یاسو کا عزم اب بھی جوان ہے اور وہ کہتے ہیں کہ جب تک ان کے جسم میں حرکت ہے، وہ اپنی بیوی کی تلاش جاری رکھیں گے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button