قرض لے لے کر ہم نے اپنے وقار کو مجروح کرلیا ہے،اب کشکول توڑ کر محنت کرنا ہوگی، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں اپریل 2022 کو بطور وزیراعظم ذمہ داری سونپی گئی تھی، اگست میں نگراں حکومت کو معاملات سپرد کردیں گے، قرض لے لے کر ہم نے اپنے وقار کو مجروح کرلیا ہے لیکن اب کشکول توڑ کر محنت کرنا ہوگی۔

قوم سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی معاشی بارودی سرنگیں صاف کیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت، خارجہ تعلقات سمیت دیگر شعبوں میں لگی آگ بجھائی۔

وزیراعظم نے کہا کہ 15 ماہ میں ہم نے 4 سال کی تباہ کاریوں کو صاف کیا، ہمارا سفر بے روزگاری سے روزگار کی طرف تھا، ریاست بچانے کے لیے ہم نے سیاست کی قربانی دی، آئی ایم ایف کا پروگرام بحال ہوچکا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ اس عرصے میں ہم نے سیاست نہیں کی، ریاست کی حفاظت کی، چینی صدر، سعودی ولی عہد، صدر یو اے ای نے پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالنے میں کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کی معیشت کے لیے کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، دوست برادرممالک کے خلوص سے پاکستان کے ساتھ تعاون کیا، پوری قوم کی طرف چین، سعودی عرب، یو اے ای کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ کاروباری اور سرمایہ کار برادری کا اعتماد آہستہ آہستہ بحال ہورہا ہے، اب ہمارے پاس ایک راستہ ہے کہ کشکول توڑ دیں، قرض لینا چھوڑ دیں غلامی کی زنجیریں توڑ دیں۔

انہوں نے کہا کہ اب قرض کی زندگی نامنظور ہے، ہم ملکی معیشت کی بحالی میں مصروف تھے اور کچھ لوگ ملک کو ناکام بنانے میں مصروف تھے، پاکستان میں ڈیفالٹ کا خطرہ اور مخالفین کی ناپاک خواہشیں مٹی میں مل چکی۔

ان کا کہنا تھا کہ سوا سال ناامیدی کے اندھیرے سے امید کی روشنی کی طرف سفر تھا، اس حکومت نے تمام چیلنجز اور مشکلات کامیابی سے سامنا کیا، ووٹ بینک کی فکر نہیں کی بلکہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر کا سوچا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button