شیریں مزاری اور فیاض الحسن چوہان کا پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان
اسلام آباد / لاہور: تحریک انصاف کی سینئر رہنما شیریں مزاری نے سیاست سے کنارہ کشی جبکہ فیاض الحسن چوہان نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
شیریں مزاری نے اسلام آباد پریس کلب میں اپنے وکلا اور بیٹی ایمان مزاری کے ساتھ جبکہ فیاض الحسن چوہان نے لاہور پریس کلب میں طویل پریس کانفرنس کی۔
سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق اور تحریک انصاف کی سینئر رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ میں نو اور دس مئی کو ہونے والے واقعات کی مذمت کرتی ہیں، میں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اس حوالے سے بیان حلفی بھی جمع کرادیا ہے، میں نے ہمیشہ سے ہر طرح کے تشدد کی مذمت کی ہے بالخصوص ریاست کی علامت پر حملوں کی جیسا کہ جی ایچ کیو، پارلے منٹ یا سپریم کورٹ، ہم سب کو اس کی بہت زیادہ مذمت کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میری گرفتاری کے دنوں میں میری صحت خراب رہی اور ان دنوں میری بیٹی ایمان پریشانی کا شکار رہی جس کی میں نے روتی ہوئی ویڈیوز اڈیالہ جیل میں بھی دیکھیں تو اس کے بعد میں نے آج سے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں ںے کہا کہ آج سے میں پی ٹی آئی یا کسی بھی دوسری سیاسی جماعت کا حصہ نہیں بنوں گی کیوں کہ مجھے اپنی ماں اور بچوں کو وقت دینا ہے، ویسے بھی میرے شوہر کو انتقال ہوئے ابھی پانچ ماہ ہوئے ہیں اور میرں اپنے بچوں کا واحد سہارا ہوں۔
فیاض الحسن چوہان کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان
لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ عمران خان کو سمجھایا کہ آپ جس حکمت عملی اور منصوبے پر پر چل رہے ہیں یہ درست نہیں، ریاست سے ٹکرانا سیاست دانوں کا کام نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کا راستہ روکنے کیلئے پارٹی کی لیڈر شپ میں کوئی ایسا بندہ نہیں تھا جس نے عمران خان کو سمجھایا یا بتایا ہو کہ سیاست عدم تشدد کیساتھ کرنی چاہئے، میں پارٹی میں واحد شخص تھا جس نے آواز بلند کی اور عمران خان کو صلح مشورہ دیا مگر پھر پارٹی نے مجھے کھڈے لائن لگادیا اور بنی گالا و زمان پارک میں میرا داخلہ بند کردیا گیا۔
فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ میں نے عمران خان کو سمجھایا تھا کہ تشدد اور ریاستی اداروں سے ٹکراؤ کی پالیسی چھوڑ دیں اور سیاسی انداز میں اپنی جدوجہد کریں، خان صاحب نے میری گرفتاری پر ایک لفظ تک نہیں کہا جس سے مجھے بہت تکلیف ہوئی۔
انہوں نے نو مئی کے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات ملک اور ریاست کے لیے افسوسناک ہیں، سیاست دان کو ملک اور ریاست بگاڑنے کا کام نہیں کرنا چاہیے۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ عمران خان اکثر میٹنگ میں سابق آرمی چیف کا تذکرہ کرتے ہوئے کہتے تھے کہ خوف کے بتوں کو توڑنا ہوگا تب ہی فتح ہماری ہوگی۔
اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کو شہباز گل، فواد چوہدری جیسے رہنماؤں کے غلط مشوروں نے یہاں تک پہنچایا جبکہ انہوں نے میرے مشوروں کو نہیں مانا اور پھر نو مئی جیسا افسوسناک واقعہ پیش آیا، میں بھی اس واقعے پر اتنا ہی دکھی ہوں جتنا عوام ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں فیاض الحسن چوہان نے انکشاف کیا کہ واثق قیوم اور صداقت عباسی کو جی ایچ کیو پر حملے کی براہ راست ہدایات دی گئیں تھیں۔
واضح رہے کہ نو مئی کے افسوسناک واقعات کے بعد اب تک پی ٹی آئی کے متعدد سابق اراکین اسمبلی اور رہنما تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرچکے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کراچی کے صدر آفتاب صدیقی نے بھی عمران خان سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے گزشتہ دنوں اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ پارٹی رہنماؤں اور کارکنان پر سیاسی وفاداری تبدیل کرنے کے لیے شدید دباؤ ڈالا جارہا ہے جبکہ انہوں نے آج صبح دعویٰ کیا کہ رہنماؤں کی کنپٹی پر بندوق رکھ کر وفاداری تبدیل کروائی جارہی ہے۔