ناخوشگوار ازدواجی زندگی، مرد کی جان لے سکتی ہے، تحقیق
تل ابیب: اسرائیلی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ ناخوشگوار شادی شدہ زندگی سے مردوں کےلیے فالج اور کسی بھی دوسری وجہ سے قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
32 سال کے دوران 10 ہزار سے زائد شادی شدہ اسرائیلی مردوں سے حاصل شدہ معلومات کا تجزیہ کرنے پر ماہرین کو معلوم ہوا کہ ناخوشگوار ازدواجی زندگی سے موت کا خطرہ، تمباکو نوشی سے ناگہانی موت کے خطرے سے مماثلت رکھتا ہے۔
مطالعے کی ابتداء میں اپنی ناخوشگوار شادی شدہ زندگی کی شکایت کرنے والے 94 فیصد مردوں کو اگلے تیس سال میں فالج کا سامنا کرنا پڑا جبکہ 21 فیصد مرد ناگہانی موت کا نوالہ بن گئے۔
اس کے مقابلے میں تمباکو نوشی کرنے والے مردوں کےلیے موت کا خطرہ 37 فیصد تک، جبکہ کاہلی کی زندگی گزارنے والے مردوں کےلیے یہی خطرہ 21 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
ناخوشگوار ازدواجی زندگی اور مردوں کی قبل از وقت ناگہانی موت میں کیا تعلق ہے؟ اس بارے میں ماہرین کا خیال ہے کہ ازدواجی زندگی کے مسائل مردوں کو مستقل اعصابی تناؤ، ڈپریشن اور بے سکونی میں مبتلا کرسکتے ہیں جن کا عمومی نتیجہ فالج، دل کے دورے اور مختلف اعصابی و جسمانی بیماریوں کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔
بہت سے مرد اپنے خانگی اور ازدواجی مسائل کا مقابلہ کرنے کےلیے تمباکو نوشی، شراب نوشی، منشیات اور الا بلا کھانے جیسی عادتیں بھی اختیار کرلیتے ہیں جو آگے چل کر ان کی صحت کو تباہ کردیتی ہیں؛ اور بالآخر موت کی وجہ بھی بن جاتی ہیں۔
’’جرنل آف کلینیکل میڈیسن‘‘ کے حالیہ شمارے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں ماہرین نے زور دیا ہے کہ ازدواجی زندگی سے متعلق تعلیم کو بھی عوامی صحت کے منصوبوں کا لازمی حصہ بنانے کی ضرورت ہے۔
اگرچہ یہ تحقیق صرف مردوں پر کی گئی ہے لیکن اس سے ماضی میں کی گئی تحقیقات کی تائید ہوتی ہے جن سے معلوم ہوا تھا کہ ناخوشگوار ازدواجی زندگی میاں اور بیوی، دونوں کی صحت اور زندگی کےلیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔