دن بھر کا فاقہ، ڈائٹنگ کے فوائد میں افاقہ

برلن / سان انتونیو: جرمنی اور امریکا میں ہونے والی دو الگ الگ تحقیقات میں ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ اگر پورا دن کچھ نہ کھانے کے بعد ڈائٹنگ شروع کی جائے تو اس کے فوائد بھی بہت بڑھ جاتے ہیں۔

عام تاثر کے برعکس، طبّی اصطلاح میں ’’ڈائٹنگ‘‘ کا مطلب کھانا پینا چھوڑ دینا نہیں، بلکہ صحت سے متعلق کوئی خاص مقصد حاصل کرنے کےلیے کچھ خاص غذائیں استعمال کرنا (اور کچھ مخصوص معمولات اختیار کرنا) ہے۔ موٹاپا اور وزن کم کرنا بھی ڈائٹنگ کے انہی مقاصد میں سے ایک ہے۔

جرمنی میں 71 رضاکاروں پر کی گئی تحقیق میں بلڈ پریشر کنٹرول کرنے والی ڈائٹنگ ’’ڈیش‘‘ (DASH) سے پہلے 14 گھنٹے کچھ نہ کھانے کے اثرات کا مشاہدہ کیا گیا۔
تین مہینے تک جاری رہنے والی اس تحقیق میں تقریباً نصف رضاکاروں کو ’’ڈیش‘‘ سے پہلے، پانچ دن تک صبح کا ناشتہ اور اس کے بعد رات کا کھانا ہی دیا گیا جبکہ اس دوران انہوں نے کچھ نہیں کھایا۔ (البتہ انہیں پانی پینے کی اجازت تھی۔) باقی کے تقریباً نصف رضاکاروں کو ’’پنج روزہ فاقہ کشی‘‘ کے بغیر ہی ’’ڈیش ڈائٹنگ‘‘ شروع کروا دی گئی۔

تحقیق کے اختتام پر معلوم ہوا کہ پانچ دن تک صبح سے شام تک کچھ بھی نہ کھانے والے رضاکاروں میں پیٹ کے جرثوموں کا مجموعہ (مائیکروبایوم) کچھ اس طرح سے تبدیل ہوا کہ اس سے ڈیش ڈائٹنگ کا فائدہ بہت زیادہ اور نمایاں ہوگیا۔

اسی نوعیت کی دوسری تحقیق یونیورسٹی آف ٹیکساس، سان انتونیو میں چوہوں پر کی گئی جنہیں مختلف تدابیر اختیار کرتے ہوئے ایسے ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا کیا گیا تھا کہ جس سے ان میں فالج کا خطرہ بھی بڑھ گیا تھا۔

جن چوہوں کی غذا معمول کے مطابق جاری رکھی گئی، تحقیق کے اختتام پر ان کےلیے فالج کا خطرہ جوں کا توں موجود تھا لیکن جن چوہوں کےلیے ایک دن فاقہ اور ایک دن کھانے کا معمول رکھا گیا، اُن میں ہائی بلڈ پریشر اس حد تک کنٹرول میں آگیا کہ فالج کا خطرہ بھی بہت کم رہ گیا۔

ان چوہوں میں بھی پیٹ کے جرثوموں کا مجموعہ اس انداز سے تبدیل ہوا کہ اس نے بلڈ پریشر کم کرنے میں غذا کی افادیت کئی گنا بہتر بنا دی اور اس طرح صحت کو زبردست فائدہ پہنچایا۔

بالترتیب ’’نیچر کمیونی کیشنز‘‘ اور ’’سرکولیشن ریسرچ‘‘ کے تازہ شماروں میں آن لائن شائع ہونے والی ان تحقیقات سے یہ بات یقینی طور پر طے ہوگئی ہے کہ فاقہ کرنے کی وجہ سے پیٹ کے جرثوموں (بیکٹیریا) میں کچھ ایسی تبدیلیاں آتی ہیں جو بلڈ پریشر سمیت، مجموعی صحت پر اچھے اثرات ڈالتی ہیں۔ لیکن یہ بیکٹیریا کس طرح ان اثرات کو جنم دیتے ہیں؟ یہ جاننے کےلیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button