طالبان کی جامع نگراں حکومت تشکیل دینے کیلیے صلاح مشورے جاری

کابل: طالبان نے جامع نگراں حکومت تشکیل دینے کے لیے اجلاس طلب کیا ہے اور حکومت میں نئے چہروں سمیت تمام قبائل سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو شامل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

عرب ٹی وی (الجزیرہ) کی رپورٹ کے مطابق طالبان افغانستان میں ایک منظم نگراں حکومت تشکیل دینے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، مستقبل کی حکومت کی تشکیل اور وزرا کو نامزد کرنے کے لیے سپریم لیڈر شپ کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حکومت میں ملک میں موجود تمام گروپوں اور قبائلی پس منظر سے تعلق رکھنے والے رہنما شامل ہوں گے اور حکومت میں نئے چہرے بھی ہوں گے جن میں تاجک اور ازبک قبائلی رہنما شامل ہیں لیکن نگران حکومت کی مدت فی الحال واضع نہیں ہے البتہ افغان حکومت میں ایک امیرالمومنین کا انتخاب بھی کیا جائے گا جو ملک کا سربراہ ہوگا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی بڑے ناموں کو حکومت کا حصہ بنانے پر غور کیا جا رہا ہے جب کہ امریکہ حکومت میں پرانے ارکان کو لانے پر اصرار کررہا ہے جن میں سابق صدر حامد کرزئی اور افغانستان کی کونسل برائے قومی مصالحت کے سابق سربراہ عبداللہ عبداللہ شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جن اہم وزارتوں کی نامزد گیوں کے لیے غور کیا جا رہا ہے ان میں عدلیہ ، وزارت داخلہ، وزارت دفاع ، وزارت خارجہ امور، وزارت خزانہ اور وزارت انفارمیشن شامل ہیں جب کہ ملا برادر دارالحکومت کابل میں ہیں اور طالبان کے بانی ملا عمر کے بیٹے ملا محمد یعقوب نے حکومت سازی پر ابتدائی مشاورت کے لیے قندھار سے کابل پہنچ چکے ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button