مقبوضہ کشمیر: انتظامیہ نے پروفیسر بٹ کے اہلخانہ کو انکی جلد تدفین پر مجبور کیا

سری نگر : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے معروف آزادی پسند رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ کے اہلخانہ کو انکی جلد اور فوری تدفین پر مجبور کیا۔ انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق اور دیگر کو مرحوم کی نماز جنازہ میں شرکت سے روک دیا۔ پروفیسر بٹ بدھ کی شام سوپور کے علاقے بٹنگو میں اپنی رہائش گاہ پر انتقال کر گئے تھے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انتظامیہ نے میر واعظ عمر فاروق سمیت کئی سیاسی رہنماﺅں کو جنازے میں شرکت کیلئے سوپور جانے کی اجازت نہیں دی۔ بھارتی قابض انتظامیہ نے جنازے میں بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت کے خوف سے غمزدہ لواحقین کو مجبور کیا کہ وہ ان کی گزشتہ روز ہی رات کے اندھیرے میں تدفین کریں۔میر واعظ عمر فاروق نے ”ایکس “ پر اپنی ایک پوسٹ میں پروفیسر بٹ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ انتظامیہ نے انہیں گھر میں نظر بند کرکے جنازے میں شرکت سے روک دیا، مرحوم کے اہلخانہ کو بھی ان کی فوری تدفین پر مجبور کیا گیا۔ “
میر واعظ نے لکھا ” پروفیسر بٹ کے ساتھ ان کی 35 سالہ طویل رفاقت تھی، کشمیر ایک مخلص اور صاحب بصیرت رہنما سے محروم ہو گیا ۔ مرحوم انتہائی جہاندیدہ سیاست دان تھے، ان کی خدمات کو کئی دہائیوں تک یاد رکھا جائے گا۔
دریں اثنا ایک اور حریت رہنماءمسروز عباس انصاری کو بھی آج گھر میں نظر بند کیا گیا اور انہیں غمزدہ خاندان کیساتھ اظہار تعزیت کیلئے سوپور نہیں جانے دیا گیا۔ انہوںنے ایک بیان میںکہا کہ جب کسی کو ایک انتہائی قابل احترام قریبی شخص کی نماز جنازہ میں شرکت نہیں کرنے دی جاتی تو غم مزید ناقابل برداشت ہو جاتا ہے۔

The post مقبوضہ کشمیر: انتظامیہ نے پروفیسر بٹ کے اہلخانہ کو انکی جلد تدفین پر مجبور کیا first appeared on (کشمیر میڈیا سروس).


Source link

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button