ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کی کشمیرکے بارے میں بھارت-افغان وزرائے خارجہ کے بیان کی مذمت


سرینگر: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے جموں و کشمیر کے بارے میں بھارت اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں بلکہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مشترکہ بیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہے جن میں واضح طور پر جموں و کشمیر کو ایک حل طلب بین الاقوامی تنازعے کے طور پر تسلیم کیاگیا اورایک آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی ضمانت دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ کا بیان تاریخی حقائق کو دانستہ طور پر مسخ کرنے اور بین الاقوامی قانون کے ساتھ ساتھ عالمی برادری اور جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ کیے گئے بھارت کے وعدوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ایڈووکیٹ اقبال نے افغان وزیر خارجہ کے بیان پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کہ ایک برادر اسلامی ملک نے جو خود کئی دہائیوں سے غیر ملکی تسلط اور مداخلت کا شکاررہا ہے، کشمیر پر بھارت کے بے بنیاد اور غیر قانونی موقف کی حمایت کا انتخاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے جھوٹے بیانیے کا ساتھ دے کر افغان وزیر خارجہ نے تنازعہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ان کی جائز اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ جدوجہد کی حمایت کرنے کے بجائے افغان قیادت سیاسی فائدے کے لیے بھارت کو خوش کرتی نظر آتی ہے۔ ڈی ایف پی کے ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جاری تحریک حق خود ارادیت کے حصول کے لئے ایک پرامن اور قانونی جدوجہد ہے جس کی ضمانت اقوام متحدہ نے دے رکھی ہے اور عالمی برادری نے اس کی توثیق کی ہے۔ایڈووکیٹ اقبال نے بھارت کو ایک قابض طاقت قرار دیا جو 1947سے جموں و کشمیر پر بزورطاقت قابض ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں نے بھارت کے غیر قانونی تسلط کو کبھی تسلیم نہیں کیا اور پرامن اور جائز طریقوں سے بھارتی قبضے کے خلاف مزاحمت جاری رکھی۔
The post ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کی کشمیرکے بارے میں بھارت-افغان وزرائے خارجہ کے بیان کی مذمت first appeared on (کشمیر میڈیا سروس).
Source link



