آزاد کشمیر سپریم کورٹ نے متنازعہ صدارتی آرڈیننس معطل کردیا

آزاد کشمیر سپریم کورٹ نے حکومت کی جانب سے جاری کردہ متنازعہ صدارتی آرڈیننس معطل کردیا ہے۔

‎چیف جسٹس آزاد کشمیر سپریم کورٹ جسٹس راجہ سعید اکرم کی سربراہی میں فل کورٹ نے ابتدائی سماعت کے بعد معطلی کا حکم جاری کیا۔ جسٹس خواجہ محمد نسیم اور جسٹس رضا علی خان بھی فل کورٹ بینچ کا حصہ تھے۔

عدالت نے ‎بار کونسل اور سول سوسائٹی کی اپیل پر حکومت کو آرڈیننس پر عملدرآمد سے روک دیا  ہے۔

یاد رہے کہ ‎صدارتی آرڈیننس کے تحت کسی بھی احتجاج اور جلسہ جلوس سے قبل ڈپٹی کمشنر سے ایک ہفتہ قبل اجازت لینا ضروری تھا۔ ‎آرڈیننس کے تحت کسی بھی غیر رجسٹر جماعت یا تنظیم کو احتجاج کے لیے درخواست کا حق حاصل نہیں دیا گیا تھا۔

‎متنازعہ صدارتی آرڈیننس کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی نے 5 دسمبر کو ریاست گیر پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔ ‎آزاد کشمیر کی تمام بار ایسوسی ایشنز اور سیاسی جماعتوں نے بھی اس آرڈیننس کو مسترد کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ متنازعہ صدارتی آرڈیننس کے خلاف آزاد کشمیر کے مختلف شہروں میں گزشتہ چند ہفتوں سے شدید احتجاج کیا جارہا ہے، جس میں مظاہرین کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ وہ اس قانون کے خاتمے تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔

صدارتی آرڈیننس کے خلاف احتجاج میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ پولیس کی جانب سے کی جانے والی آنسو گیس کی شیلنگ کے بعد تاجر برادری نے شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان بھی کیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button