لیہہ میں پرتشدد واقعات برسوں سے دور نہ ہونے والی شکایات کا نتیجہ ہیں، فاروق عبداللہ

سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ لیہہ میں ہونے والے پر تشدد واقعات برسوں سے دور نہ ہونے والی شکایات کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لداخ کے لوگ پچھلے پانچ سالوں سے چھٹے شیڈول کے نفاذ اور ریاستی درجے کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن ان کے مطالبات پر کان نہیں دھرے گئے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میںبھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ لداخ کے لوگوں کے ساتھ بامعنی بات چیت کرے اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو اس حساس خطے میں بدامنی بڑھ سکتی ہے۔انہوںنے کہا کہ لداخ میں جو کچھ ہوا وہ اچھا نہیں تھا، لوگ سونم وانگچک کی قیادت میں پرامن جدوجہد کر تے رہے لیکن انہیں کچھ نہیں ملا اور جب لیہہ کے نوجوانوں کو احساس ہوا کہ ان کی آواز کو نظر انداز کیا جا رہا ہے تو انہوں نے تشدد کا سہارا لیا۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ بڑھتی ہوئی مایوسی نے نوجوانوں کو تشدد کی طرف دھکیل دیا۔ انہوںنے کہا کہ ہمارے ساتھ بھی محض وعدے کیے گئے جسکا ہمیں تلخ تجربہ ہے ، کہا گیا کہ انتخابات کے بعد ریاستی کا درجہ بحال کیا جائے گا لیکن اب تک کچھ نہیں ہوا۔ انہوںنے کہا کہ دھوکہ دہی اور وعدہ خلافی کا یہ کام اب لداخ والوں کے ساتھ بھی دہرایا جا رہا ہے۔
فاروق عبداللہ کے ساتھ پریس کانفرنس میں نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما علی محمد ساگر، ڈاکٹر شیخ مصطفی کمال، شمیمہ فردوس اور دیگر بھی موجود تھے۔
The post لیہہ میں پرتشدد واقعات برسوں سے دور نہ ہونے والی شکایات کا نتیجہ ہیں، فاروق عبداللہ first appeared on (کشمیر میڈیا سروس).
Source link