فاروق عبداللہ ، محبوبہ مفتی کا کتابوں پر پابندی کے بھارتی اقدام پر اظہار تشویش

نئی دہلی:بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں سینئر کشمیری سیاست دانوں ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے انتظامیہ کی طرف سے 25کے لگ بھگ کتابوں پر پابندی اور علاقے کے ریاستی درجے کی بحالی میں تاخیر پر اپنی شدید تشویش کا اظہارکیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کیطرف سے نئی دلی میں اپنی رہائش گاہ پر بلائے گئے حزب اختلاف کے رہنماﺅں کے اجلاس کے موقع پر کہا کہ بی جے پی حکومت نے ریاستی درجے کی بحال کا وعدہ کیا تھا جو اس نے تاحال پورا نہیں کیا۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیری ریاستی درجے کے مستحق ہیں ، یونین ٹیر یٹری کے طور پر موجودہ حیثیت خطے کی سیاسی خودمختاری اور نمائندگی کو کم کرتی ہے۔ فاروق عبداللہ نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں متعدد کتابوں پر حالیہ پابندی کی بھی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ایسے جابرانہ اقدامات بنیادی جمہوری آزادیوں کو مجروح اور ایک خطرناک مثال قائم کرتے ہیں۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ریاستی حیثیت سمیت کشمیریوں کے دیگر مطالبات پر نئی دہلی کی مسلسل خاموشی نے علاقے کے نوجوانوں کو مزید مایوس کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کتابوں پر پابندی جیسے اقداما ت سے بداعتمادی بڑھتی ہے


Source link

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button