کشتواڑ میں پرتشدد سرچ آپریشن دوسرے روز بھی جاری، کولگام کا محاصرہ گیارہویں روز میں داخل



سرینگر :غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں بھارتی فورسز کا پرتشدد محاصرہ اور تلاشی آپریشن اتوار کو مسلسل دوسرے روز بھی جاری رہا، جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں جاری فوجی محاصرہ آج گیارہویں روز میں داخل ہو گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، کشتواڑ کے ڈول علاقے میں اس وقت جھڑپیں شروع ہوئیں جب بھارتی فوج اور نیم فوجی دستوں نے پہاڑی علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا۔ بھارتی حکام نے دعوی کیا کہ انہیں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں مخصوص اطلاع ملی تھی۔ فوج کے پیش قدمی کرنے پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ بھارتی فوج کے وائٹ نائٹ کور نے تصدیق کی کہ آپریشن جاری ہے۔
علاقے میں یہ جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب بھارتی پولیس نے کشتواڑ میں کم از کم 26 گھروں پر چھاپے مارے، جن میں سینئر حریت رہنما محمد امین بٹ عرف جہانگیر سرووری کا گھر بھی شامل تھا۔ اسی نوعیت کے چھاپے نزدیگی ضلع ڈوڈہ میں بھی مارے گئے۔
ادھر کولگام کے علاقے اکھال میں جاری شدید جھڑپ گیارہویں روز میں داخل ہو گئی، جو حالیہ برسوں کے طویل ترین فوجی آپریشنز میں سے ایک ہے۔ گذشتہ دو دنوں میں دو بھارتی فوجی، لانس نائیک پرتپال سنگھ اور سپاہی ہرمیندر سنگھ، ہلاک جبکہ کئی زخمی ہو چکے ہیں۔ حکام نے 31 جولائی سے جاری محاصرے کے دوران اب تک ایک نوجوان کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔کولگام آپریشن کی نگرانی بھارتی فوج کے ناردرن کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل پرتیک شرما سمیت اعلی فوجی و پولیس افسران کر رہے ہیں، جبکہ کارروائی میں پیرا کمانڈوز، ڈرونز اور ہیلی کاپٹرز بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔
Source link



