گاڑیوں کے دھوئیں کی آلودگی سے راہگیروں کو بچانے والی خمیدہ دیواریں
لندن: دنیا کے گنجان آبادی والے شہروں میں دھواں خارج کرنے والی گاڑیاں فٹ پاتھ سے گزرنے والے بچوں اور بوڑھوں کو بھی متاثر کررہی ہیں۔ اس کا حل ایک ایسی خمیدہ دیوار کی صورت میں پیش کیا گیا ہے جو گاڑیوں کے زہریلے اخراج کو فٹ پاتھ تک آنے سے روکتی ہیں اور روڈ کی آلودگی سڑک تک ہی محدود رہتی ہے۔
لندن میں واقع امپیریئل کالج کے ڈاکٹر ٹِلی کولنز نے پہلے گاڑیوں کے اخراج کا ہوائی بہاؤ یا ایئرفلو کا بغور مطالعہ کیا اور اس کے بعد ایک خاص قسم کی دیوار تجویز کی جو فٹ پاتھ کے ساتھ کھڑی کی جائے گی۔ اس پر آنے والا دھواں اور آلودگی فٹ پاتھ پر نہیں پہنچیں گے بلکہ مڑی ہوئی دیوار کے ساتھ ٹکرا کر دوبارہ سڑک تک ہی محدود رہیں گے۔
اس طرح فٹ پاتھ پر سفر کرنے والی بالخصوص خواتین، بچے اور بوڑھے زہریلے دھویں سے بہت حد تک بچ سکیں گے۔ اس طرح کے مسائل ترقی پذیر ممالک میں عام ہیں جہاں سواریاں معمول سے زیادہ آلودگی پھیلاتی ہیں اور فٹ پاتھوں پر عوام کا ہجوم موجود رہتا ہے۔ دوسری جانب اسکول میں موجود بچے بھی اسی آلودہ فضا میں سانس لینے پر مجبور ہیں اور بیمار ہورہے ہیں۔ ڈاکٹر ٹلی کے مطابق چند فٹ کی بلندی پر آلودہ ہوا کی بوچھاڑ بہت زیادہ ہوتی ہے جو لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔
انہوں نے جو خمیدہ دیوار بنائی ہے وہ آلودگی کے ساتھ ساتھ شور کو بھی کم کرسکتی ہےاور انہیں شہر میں سبز انفراسٹرکچر کے طور پر اپنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے آزمائشی دیوار بنا کر اس کے حوصلہ افزا نتائج بھی حاصل کئے ہیں۔