نوکیا اور اوپو کی ایک دوسرے کے خلاف قانونی جنگ
سلیکان و یلی: موبائل فون بنانے والی کمپنی نوکیا نے اوپو کمپنی پر پیٹنٹ (سندِ حق ایجاد) کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے مختلف کیسز دائر کر دیے۔
موبائل فونز کے ریویوز اور فیچرز کا موازنہ کرنے والی مشہو ویب سائٹ جی ایس ایم ارینا کے مطابق نوکیا نے اسمارٹ فون تیار کرنے والی چینی کمپنی OPPO کے خلاف نان SEP پیٹینٹ کے تحت یورپ اور ایشیا کی مارکیٹوں میں کیسز دائر کیے ہیں۔ جس میں کنیکٹی ویٹی، انٹرفیس اور سیکیورٹی فیچرز کے پیٹینٹ شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 2018ء میں فِن لینڈ کی موبائل ساز کمپنی نوکیا نے اوپو کے ساتھ کئی سالہ معاہدہ کیا تھا تاہم ان کیسز سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس معاہدے کی مدت ختم ہوچکی ہے۔
اس حوالے سے نوکیا نے ایک بیان بھی شایع کیا ہے جس کے مطابق اوپو نے اس معاہدے کی تجدید سے انکار کردیا ہے اور اسی وجہ سے ان پیٹینٹ کے استعمال کو روکنے کے لیے اوپو کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اوپو نے نوکیا کے اس ایکشن کو ’ شاکنگ‘ قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ نوکیا نے پیٹینٹ لائسنس کو شفاف، معقول اور غیر امتیازی رکھنے کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اوپو اپنی اور تھرڈ پارٹی کے انٹیلیکچوئل پراپرٹی رائٹس کی حفاظت اور قدر کرتا ہے۔
نوکیا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’ ہمیں یقین ہے کہ اس صورت حال سے نبرد آزما ہونے کا کوئی تعمیری راستہ نکل آئے گا‘۔ رپورٹ کے مطابق نوکیا کے پاس اس وقت بہت سارے پیٹنٹ موجود ہیں اور وہ سام سنگ، ایپل، ایل جی، لینیوو یہاں تک کے بلیک بیری تک سے رائلٹی کے معاہدے کرچکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حال ہی میں لیک ہونے والے ایک میمو سے انکشاف ہوا ہے کہ ون پلس جلد ہی اوپو کا سب برانڈ بننے جارہا ہے تاہم ابھی تک دونوں کمپنیوں نے اس بات کو ظاہر نہیں کیا ہے۔