راولپنڈی آرٹس کونسل کلچرل فیسٹیول وڈرامہ کے انعقاد میں ناکام کیوں ؟

رپورٹ عابد عباسی
23 مئی تا 4 جون آج سے شروع ہونے والا ریجنل ڈرامہ فیسٹیول ملتوی کر دیا گیا ہے ۔
جہاں مقامی فنکاروں کا معاشی و فنی قتل ہے وہاں راولپنڈی کے شہریوں کو کلچرل و سستی تفریح سے دور کرنا افسوسناک بھی ۔۔۔
ریجنل ڈرامہ فیسٹیول – فنکاروں کی آواز، قوم کی پہچان
راولپنڈی آرٹس کونسل میں ہونے والا ریجنل ڈرامہ فیسٹیول ہرگز ملتوی نہیں ہونا چاہیے کیونکہ یہ صرف ایک ثقافتی سرگرمی نہیں، بلکہ عوام کی سوچ، مسائل اور جذبات کی ترجمانی کا ذریعہ ہے۔
یہ تھیٹر کو زندہ رکھنے کی کوشش ہے، جہاں جذبات بولتے ہیں اور حقیقتیں چہرہ پاتی ہیں۔
فنکاروں کو اپنے ہنر کے اظہار کا بھرپور موقع فراہم ہوتا ہے۔
مختلف علاقوں کے رنگ، بولیاں اور رسم و رواج ایک اسٹیج پر جلوہ گر ہوتے ہیں۔
نوجوانوں کے لیے مثبت اور تعمیری تفریح کی راہ ہموار ہوتی ہے۔
سینر وزیر مریم اورنگزیب صاحبہ اس معاملے خصوصی دلچسپی لیں اور وزیر عظمی بخآری اس پر نوٹس لیں تاکہ راولپنڈی کے شہریوں کو تفریح پروگرامز و کلچرل فیسٹیول سے محروم نہ رکھیں۔اور
حکومت کو چاہیے کہ ایسے ثقافتی مظاہر کو ترجیحی بنیادوں پر سہارا دے، کیونکہ فنونِ لطیفہ کسی بھی قوم کی فکری شناخت ہوتے ہیں۔

پنجاب کلچرل فیسٹیول کا انعقاد محترمہ مریم نواز کی خصوصی توجہ اور دلچسپی کے باعث منعقد ہوا ، جس نے صوبہ پنجاب کے تہذیبی ورثے کو ایک بار پھر جِلا بخشی۔ یہ فیسٹیول نہ صرف ثقافتی پہچان کا آئینہ دار ہے بلکہ نوجوان فنکاروں کے لیے ایک تابناک اور بامعنی پلیٹ فارم بھی فراہم کرتا ہے یاد رہے کہ
پنجاب ثقافت رنگ، خوشبو اور آوازوں کی سرزمین ہے
پنجاب کی زبان و ادب کا ایک خاص مقام ہے
پنجابی زبان میں چھپی ہوئی محبت، وفا، درد اور سچائی کو صوفی شعرا نے صدیوں سے نظموں، قصوں اور کہانیاں و شاعری پنجاب کے دل کی دھڑکن ہے۔
موسیقی و رقص خوشی کا پیغام دیتے ہیں
بھنگڑا، گِدّھا، دھمال، قوالی اور لوک گیت پنجاب کی روح کو جھنجھوڑتے ہیں۔ ڈھول کی تھاپ پر جھومتی فضائیں خوشی کا پیغام بن جاتی ہیں۔
پنجاب کے روایتی لباس و زیورات کی انفرادیت ۔
رنگ برنگے کپڑے، پگڑیاں، جھمکے، چوڑیاں اور کڑھائی سے سجی شلوار قمیض دھوتی کرتا پنجاب کی خواتین و حضرات کی خوبصورتی میں چار چاند لگا دیتے ہیں۔
پنجاب ذائقوں کی دنیا کہلاتا ہے
مکئی کی روٹی اور سرسوں کا ساگ، نہاری، حلوہ پوری، اور تندوری نان—یہ صرف کھانے نہیں، بلکہ محبت سے لبریز ثقافتی روایتیں ہیں۔
میلے، میلاد اور تہوار جو بھائی چارے کو فروغ دیتے ہیں
بسنت، لوہڑی، بیساکھی اور میلاد النبی جیسے تہوار پنجاب کے دل کی دھڑکن ہیں جو خوشی، ہم آہنگی اور بھائی چارے کو فروغ دیتے ہیں۔
ہنر و دستکاری ہاتھوں کا کمال
کشیدہ کاری، مٹی کے برتن، لکڑی کی نفیس تراش خراش، اور روایتی دستکاری سب پنجاب کے ہنرمند ہاتھوں کا کمال ہیں۔
روایتی کھیل ثقافتی ورثے کو ژندہ رکھتے ہیں
کبڈی، اکھاڑا، نشانہ بازی اور گلی ڈنڈا جیسے کھیل دیہی زندگی کا خوشنما پہلو ہیں، جو جسمانی صحت کے ساتھ ثقافتی ورثے کو بھی زندہ رکھتے ہیں۔
ہم تو سمجھ رہے تھے کہ یہ سب رنگ راولپنڈی میں بھی فیسٹیول کی صورت دیکھنے کو ملیں گے ۔۔۔
راولپنڈی آرٹس کونسل کو کلچرل حب بنائیں ۔ نہ کہ اس کو بوت بنگلہ کی طرف دھکیلا جائے ۔
ماضی کی انتظامیہ ۔ڈائریکٹرز میڈم ناہید منظور و وقار احمد نے قومی و علاقائی ثقافت کو پروان چڑھانے کے لیے اہم کردار ادا کیا ۔
راولپنڈی ثقافتی اعتبار سے ایک ریچ علاقہ ہے ۔اس کے شہریوں کو کلچرل فیسٹیول و فنی سرگرمیوں سے محروم نہ رکھا جائے .



