ایران کا اب تک کا شدید حملہ، وسیع پیمانے پر تباہی، اسرائیل کی خامنہ ای کو قتل کی دھمکی

ایران نے اسرائیل پر اب تک کا بڑا میزائل حملہ کردیا،جس کے نتیجےمیں بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی ہے، میزائل حملوں میں 50 سے زائد صہیونی زخمی ہوگئے جبکہ اسرائیلی وزیر دفاع نے ایرانی سپریم لیڈر کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپوٹس کے مطابق ایران کی جانب سے آج صبح اسرائیل پرمتعدد میزائل فائر کیےے۔ ان حملوں کے کے نتیجے میں اب تک 50 لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایرانی میزائلوں نے چار مقامات کو نشانہ بنایا، جن میں اسٹاک ایکسچینج کی عمارت، سوروکا اسپتال بھی شامل ہیں۔ 

ایرانی میزائلوں نے وسطی اور جنوبی اسرائیل میں تباہی مچائی جبکہ اسرائیلی فورسز نے ایران میں ارک ہیوی واٹر ریکٹر کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے کہا کہ اب بات ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے قتل پر ہی حل ہوگی اور اس جنگ کا ہمارا ہدف بھی یہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان حملوں کے پیچھے ایک ہی شخص کا ہاتھ اور حکم ہے اور وہ کوئی اور نہیں بلکہ خامنہ ای ہے، اب جلد اُن کے خاتمے کیلیے اقدامات کیے جائیں گے۔

ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے سوروکا اسپتال کے اندر اپنا فوجی اڈہ قائم کیا ہوا تھا، جس کو انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا ہے۔

غیر ملکی خبرایجنسی کےمطابق ایرانی میزائل حملوں کے بعد تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکےکی آوازیں سنی گئیں اور متعدد عمارتیں تباہ ہوگئیں۔

عرب میڈیا رپورٹس کےمطابق ایران نے جنوبی اسرائیل کےشہر بیئرشیوا کو بھی نشانہ بنایا،ہولون میں میزائل حملے میں بھی درجنوں افراد زخمی ہوئے،موجودہ حملے کو حالیہ جنگ میں ایران کا اسرائیل پر سب سے بڑا حملہ قرار دیا جارہا ہے۔

قبل ازیں ایران نے آپریشن وعدہ صادق سوم کے تحت اسرائیل پر 11ویں بار میزائل اور ڈرون داغ دیے، جس میں پہلی بار سیجل میزائل کا استعمال کیا گیا۔

ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق تہران کی جانب سے ایران کے شہر تل ابیب اور حیفہ پر جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ طاقتور میزائل سیجل فائر کیے گئے ہیں، جو انتہائی بلندی پر سفر کر کے پھر اپنے ہدف تک کامیابی کے ساتھ پہنچتے ہیں۔

ایران نے دعوی کیا ہے کہ اُس کی جانب سے فائر کیے گئے ایک درجن میزائلوں میں سے چند نے کامیابی کے ساتھ اپنے اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ ایران کی جانب سے میزائل فائر ہونے اور اسرائیلی حدود میں ڈرون و راکٹ داخل ہونے پر سائرن بھی بجائے گئے۔

ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے کیلیے اسرائیل کا دفاعی نظام ایکٹیو ہوا تاہم جدید میزائلوں کی وجہ سے یہ انہیں ہدف پر پہنچنے سے روکنے میں ناکام رہا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button