الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے پر الیکشن کمیشن اور حکومت آمنے سامنے
اسلام آباد: الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے پر الیکشن کمیشن اور حکومت آمنے سامنے آگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے پر الیکشن کمیشن اور حکومت آمنے سامنے آگئے ہیں، الیکشن کمیشن کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے صحافی کے وی لاک شیئر کردی گئی، جس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کو تنقید کانشانہ بنایا گیا ہے، ویڈیو کے شیئر ہوتے ہی حکومتی ارکان کی جانب سے بھی بیان سامنے آگئے تو الیکشن کمیشن نے ہلچل مچنے پر ٹویٹ ڈیلیٹ کردی۔ الیکشن کمیشن کا ٹویٹر اکائونٹ آئی ٹی ڈپارٹمنٹ آپریٹ کرتا ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما اور وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے اور یہ ادارہ آئین کے باہر کچھ نہیں کرسکتا، ہر انتخابات کے بعد دھاندلی کا شور مچ جاتا ہے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے کو ابھی پارلیمنٹ میں جانا ہے، اس حوالے سے پہلے ہی الیکشن کمیشن کیسے فراڈ کہہ سکتا ہے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو دیکھنا چاہیے کہ ان کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے کیسا مواد شیئر کیا گیا، چیف الیکشن کمشنر کو خود آکر اس معاملے کی وضاحت دینی چاہیے۔
دریں اثنا الیکشن کمیشن نے اپنی ٹوئٹ کے حوالے سے وضاحت کردی ہے۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر الیکشن کمیشن الطاف خان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ٹویٹر اکاونٹ پر ویڈیو محض غلطی سے شئیر ہوئی،الیکشن کمیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے حوالے سے اپنا موقف پہلے ہی پیش کر چکا ہے، الیکشن کمیشن کا آفیشل موقف 20 مئی 2021 کو جاری کیا گیا تھا۔