افغان سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے، ترجمان طالبان

افغان طالبان نے کہا ہے کہ افغانستان کو آزاد کرانا سب افغانیوں کی خواہش اور حق تھا، کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں رکھیں گے اور امن قائم کرنے کی کوشش کریں گے، افغانستان کی سرزمین کسی بھی دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے نہیں دیں گے

ان خیالات کا اظہار طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو آزاد کرانا سب افغانیوں کی خواہش اور حق تھا، کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں رکھیں گے اور امن قائم قائم کرنے کی کوشش کریں گے۔ افغانستان کی سرزمین کسی دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں سیاسی حل کے لیے مشاورت جاری ہے۔ تمام غیرملکی اداروں اور یہاں کام کرنے والوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا، غیرملکی سفارت خانوں کی بھرپور سیکیورٹی یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن قائم کرنے کی کوشش کریں گے۔

ملا عبدالغنی برادرز افغانستان پہنچ گئے
ملا عبدالغنی برادرز قطر سے قندھار پہنچ گئے ہیں، اس کے بعد وہ دارلحکومت کابل جائیں گے جہاں ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں طالبان حکومت میں اہم ذمے داری ملنے کا امکان ہے۔

طالبان کی خواتین کو پیشہ ورانہ کاموں میں واپس آنے کی ہدایت

طالبان نے سرکاری ملازمین سے کہا ہے کہ تمام ملازمین معمول کی زندگی کا اعتماد کے ساتھ آغاز کریں اور کام پر واپس آ جائیں، انہیں ان کی تنخواہیں دی جائیں گی اور کچھ نہیں کہا جائے گا۔

طالبان نے کابل پر کنٹرول حاصل کرنے کے دو دن بعد عام معافی کا اعلان کیا ہے، ان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کابل میں حالات معمول پر آرہے ہیں، کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں، تمام ملازمین معمول کی زندگی کا اعتماد کے ساتھ آغاز کریں اور کام پر واپس آ جائیں، انہیں ان کی تنخواہیں دی جائیں گی اور کچھ نہیں کہا جائے گا۔ اس کے علاوہ خواتین کی بھی میڈیا سمیت دیگر پیشوں میں واپسی جاری ہے۔

افغانستان میں پیدا ہونے والی صورت حال پر فوری کارروائی کی جائے، ملالہ

امن کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ وہ افغانستان کی موجودہ صورت حال خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں کے تحفظ پر گہری تشویش میں مبتلا ہیں۔عالمی رہنما افغانستان میں پیدا ہونے والی صورت حال پر فوری کارروائی کریں۔

بھارتی سفارتی عملے کا کابل سے ہنگامی انخلا

بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ افغانستان میں تعینات سفیروں اور سفارت خانے کے افسروں سمیت تمام عملے کو افغانستان سے نکال رہے ہیں۔

امریکا کا پاکستان سے رابطہ

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ اینٹونی جے بلنکن نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ٹیلی فون کیا اور دونوں رہنماؤں نے افغانستان میں تیزی سے بدلتی ہوئی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’پاکستان پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے کوششوں کو فروغ دینے کے سلسلے میں امریکہ اور دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھے گا۔

نئی نسل کے خواب ادھورے نہیں رہنے چاہئیں

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینتونیو گتیرس نے کہا ہے کہ افغان عوام کی نئی نسل، خواتین، بچیوں، بچوں اور مردوں کے خواب ادھورے نہیں رہنے چاہئیں۔

امریکا نے ملبہ افغان سیاسی اور فوجی قیادت پر ڈال دیا

امریکی صدر جوبائیڈن نے افغانستان سے فوجوں کے انخلا کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان فوج لڑنا نہیں چاہتی تو اس میں امریکا کچھ نہیں کر سکتا، ہم نے انہیں ہتھیار اور 20 سال تک ہر طرح کی تربیت دی، افغان فوجیوں کی تنخواہیں تک ہم ادا کرتے رہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button