ٹی ایل پی کا ملک کے مختلف شہروں کی اہم شاہراہوں پردھرنا، بدترین ٹریفک جام
اسلام آباد/ کراچی: تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی رہنماعلامہ سعدرضوی کی گرفتاری کے بعد ملک کے اہم شہروں میں مظاہرین کی جانب سے دھرنوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
مظاہرین نے موٹروے 22 مقامات سے بند کردی ہے۔ موٹر وے پولیس کے مطابق مظاہرے کی وجہ سے ٹیکسلا سے کھاریاں، گجرات سے کھاریاں اور گجر خان سے کھاریاں تک جی ٹی روڈ بند ہے۔ راولپنڈی سے پشاور، سدہوک، اور لاہور اوکاڑہ سیکشن مولان والا بائی پاس سے بند ہے۔
تحریک لبیک کے کارکنوں کا پاکستان کو آزادکشمیر سے ملانے والے منگلاپُل کو بھی بند کرنے کا فیصلہ، کارکنان ریلی کی شکل میں چوک شہیداں سے منگلا کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔
ٹی ایل پی کارکنان نے کراچی میں بھی نمائش چورنگی، بلدیہ ٹائون، ٹاور، فرانسیسی سفارت خانہ کلفٹن، فریسکو چوک، جامع کلاتھ، ایئر پورٹ ناتھا خان پل، فائیو اسٹار چورنگی، کورنگی 4 نمبر، سہراب گوٹھ، گورنر ہائوس، ملیر،بن قاسم ٹائون اور پریس کلب کے سامنے دھرنا دینے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ جب کہ لاہہور میں بھی 23مقامات پر دھرنا جاری ہے ۔ ٹی ایل کی جانب سے کراچی، لاہور راولپنڈی و اسلام آباد کی اہم شاہراہوں پر دھرنے سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔
دریں اثنا جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ سعد رضوی کی گرفتاری کی شدید مذمت ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کردیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ ’ناموس رسالت اور ناموس صحابہ امت مسلمہ کا اثاثہ ہے، بیرونی دباؤ پر ناموس رسالت کے قانون میں ترمیم کی مخالفت کرنے والوں کو گرفتاریوں سے نہیں ڈرایا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ سعد رضوی کی بلاجواز گرفتاری حکومت کا شرمناک اقدام ہے، اگر انہیں رہا نہیں کیا گیا تو احتجاج کی کال دیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے تحریک لبیک پاکستان کے احتجاجی مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نالائق حکمرانوں کے فیصلے ملک کو انارکی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔