حفیظ شیخ کی چھٹی، حماد اظہر نئے وزیر خزانہ ہوں گے
اسلام آباد: حکومت نے عبدالحفیظ شیخ کو وزیر خزانہ کے عہدے سے ہٹادیا اور ان کی جگہ حماد اظہر کو وزیر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے وزیر خزانہ حفیظ شیخ کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے اور ان کی جگہ وزارت خزانہ کا قلمدان حماد اظہر کو دیا جائے گا۔ اس حوالے سے جلد نوٹیفکیشن بھی جاری کیے جانے کا امکان ہے۔
ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اویس منظور سمرہ کو ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ مقررکردیا گیا ہے جب کہ خیبر پختونخوا سے ندیم اسلم چوہدری کو ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن تعینات کردیا گیا۔
حفیظ شیخ کی برطرفی کی وجوہات
حکومت نے اپریل 2019 میں موجودہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر سے وزارت خزانہ کا قلمدان واپس لے کر حفیظ شیخ کو مشیر خزانہ مقرر کردیا تھا تاہم گزشتہ برس دسمبر میں لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ وزیراعظم کے معاونین اور مشیران کے پاس کابینہ کمیٹیوں کے اجلاس کی سربراہی کا اختیار نہیں۔
عدالتی فیصلے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے آرٹیکل 91 (9) کے تحت حفیظ شیخ کو 6 ماہ کے لیے وزیر خزانہ مقرر کردیا تھا تاہم آئین کے تحت حفیظ شیخ کو 6 ماہ کے اندر قومی اسمبلی یا سیینیٹ سے منتخب ہونا تھا، وہ رواں برس جون تک وزیر خزانہ کے عہدے پر رہ سکتے تھے۔
حالیہ سینیٹ انتخاب میں حکومت نے اسلام آباد سے جنرل نشست پر حفیظ شیخ کو ٹکٹ دیا تھا تاہم انہیں پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد اپوزیشن کی جانب سے حفیظ شیخ پر مسلسل تنقید کی جارہی تھی۔
وزیراعظم نے مہنگائی پر قابو نہ پانے پر حفیظ شیخ کو عہدے سے ہٹایا
سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مہنگائی کی صورتحال پر قابو نہ پانے پر حفیظ شیخ کو عہدے سے ہٹا دیا، وزیراعظم نےنئی معاشی ٹیم لانےکا فیصلہ کیا ہے اور نئی معاشی ٹیم کو حماد اظہر لیڈ کریں گے۔
سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حماد اظہر کے آنے کے بعد غریب آدمی کو ریلیف ملے گا جب کہ وزیراعظم ملکی حقائق کو مدنظر رکھ کر فیصلے کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر نے وزارت خزانہ کا قلمدان دیے جانے کے فیصلے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے وزیر خزانہ کا اضافی چارج دے کر عزت بخشی ہے، پاکستان کی معیشت میں 2018 سے قابل ذکر بہتری آئی ہے، ہم پاکستانی معیشت کو مزید بہتر بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔