شکر والے مشروبات سے کم عمر لڑکیاں ذہین اور لڑکے کند ذہن ہوجاتے ہیں، تحقیق
برسلز: بیلجیم کے سائنس دانوں نے دریافت کیا ہے کہ میٹھے مشروبات پینے کے بعد کم عمر لڑکیوں کی ذہانت میں وقتی طور پر اضافہ ہوجاتا ہے جبکہ کم عمر لڑکوں کی ذہنی صلاحیتیں عارضی طور پر ماند پڑ جاتی ہیں۔
اس سے پہلے کی گئی بعض تحقیقات سے معلوم ہوا تھا کہ شکر کا محدود استعمال ذہانت پر اچھا اثر ڈالتا ہے لیکن یہ تمام تحقیقات بالغ افراد پر کی گئی تھیں۔
بچوں کی ذہانت پر شکر کے اثرات جاننے کے لیے لیوون، بیلجیم میں کیتھولک یونیورسٹی کے فرٹز شلز اور ان کے ساتھیوں نے 3 سے 5 سال کے 462 بچوں پر دو الگ الگ تجربات کیے۔
ان تجربات میں آدھے بچوں کو لیموں کے ذائقے والی سافٹ ڈرنک پلائی گئی جس میں 35 گرام شکر حل کی گئی تھی۔
باقی نصف بچوں کو بھی ویسی ہی سافٹ ڈرنک پلائی گئی لیکن اسے شکر استعمال کیے بغیر، کسی اور چیز سے اتنا ہی میٹھا بنایا گیا تھا کہ جتنی میٹھی پہلے والی سافٹ سافٹ ڈرنک تھی۔
پہلے تجربے میں 10 جماعتوں کے بچے شریک کیے گئے جنہیں سافٹ ڈرنک پلانے سے پہلے اور 45 مند بعد ان میں حسابی صلاحیت جانچی گئی۔
دوسرے تجربے میں 15 جماعتوں کے بچے شریک ہوئے۔ اس بار انہیں سافٹ ڈرنک پلانے سے پہلے، سافٹ ڈرنک پلانے کے 30 منٹ، ایک گھنٹے اور دو گھنٹے بعد ان میں حسابی صلاحیت معلوم کرنے کےلیے ٹیسٹ کیے گئے۔
ماہرین پر انکشاف ہوا کہ شکر والا مشروب پینے کے 45 منٹ بعد لڑکیوں کا حسابی اسکور بہتر ہوگیا، تاہم دو گھنٹے بعد یہ صلاحیت معمول پر واپس آگئی۔
اس کے برعکس لڑکوں میں شکر والا مشروب پینے کے ایک گھنٹے بعد حسابی اسکور کم ہونے لگا جبکہ دو گھنٹے بعد بھی یہ کمی خاصی حد تک برقرار رہی۔
سائنسدان خود بھی اس دریافت پر حیران ہیں کہ کم عمر لڑکوں اور لڑکیوں میں شکر والے مشروبات کا الٹا اثر کیوں ہورہا ہے؟ فی الحال اس بارے میں ان کے پاس کوئی ٹھوس وضاحت نہیں۔
ریسرچ جرنل ’’ہیلتھ اکنامکس‘‘ کے تازہ شمارے میں اس حوالے سے شائع ہونے والی رپورٹ میں ڈاکٹر شلز نے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ دماغ پر شکر والی غذاؤں کے اثرات سے متعلق سمجھا جاسکے اور یہ معما بھی حل کیا جاسکے آخر کم عمر لڑکیوں اور لڑکوں پر یہ اثرات اتنے مختلف کیوں ہوتے ہیں۔