کورونا ویکسین کی اضافی خوراکیں غریب ملکوں میں تقسیم کی جائیں، عالمی ادارہ صحت

جنیوا: گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے دنیا کے امیر ممالک سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے عوام کےلیے ضرورت سے زیادہ کورونا ویکسین محفوظ کرنے کے بجائے یہ اضافی خوراکیں غریب ملکوں میں تقسیم کردیں کہ جہاں اس ویکسین کی زیادہ ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ دنیا کے بیشتر امیر ممالک اپنی ضرورت سے زیادہ کورونا ویکسین کی ایڈوانس بکنگ کروا چکے ہیں جبکہ بعض ممالک میں ویکسی نیشن مکمل ہوجانے کے بعد بھی ’’بوسٹر شاٹس‘‘ کے نام پر کورونا ویکسین کی اضافی خوراکیں لگائی جارہی ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گبرئیسس نے کورونا ویکسین کی فراہمی میں اس بین الاقوامی فرق کو لالچ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
کورونا ویکسین کے حوالے سے عالمی ’’ون کیمپین‘‘ کے قائم مقام سربراہ ٹام ہارٹ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غریب ممالک میں صرف ایک فیصد افراد ہی کو اب تک کورونا ویکسین کی پہلی خوراک لگ سکی ہے۔

ٹیڈروس نے کورونا ویکسی نیشن سے متعلق امیر ممالک کے فیصلوں پر نظرِ ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترجیحی بنیادوں پر ان لوگوں کو یہ ویکسین لگنی چاہیے جنہیں ایک خوراک بھی نہیں لگی ہے۔

عالمی ادارہ صحت میں شعبہ ہنگامی حالات کے سربراہ ڈاکٹر مائیکل ریان نے خبردار کیا ہے کہ امیر ممالک کا یہ طرزِ عمل غم و غصے اور شرمندگی کا باعث ہوگا۔

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کی چیف سائنٹسٹ ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن کا کہنا ہے کہ اس بات کی کوئی سائنسی شہادت نہیں کہ ’’بوسٹر شاٹس‘‘ سے کووِڈ 19 کے خلاف تحفظ میں اضافہ ہوگا۔

یہ امر باعثِ تشویش ہے کہ غریب ممالک کےلیے کورونا ویکسین فراہمی کے عالمی منصوبے ’’کوویکس‘‘ کےلیے دنیا کے دو بڑے ویکسین ساز اداروں یعنی فائزر اور موڈرنا نے بہت معمولی تعداد میں خوراکیں فراہم کی ہیں۔

سرِدست پچھلے چند ہفتوں سے کوویکس پروگرام تعطل کا شکار ہے کیونکہ کورونا ویکسین بنانے والے بڑے عالمی اداروں نے اس سال کے اختتام تک کورونا ویکسین کی مزید خوراکیں فراہم کرنے سے معذرت کرلی ہے۔

اس تعطل کی وجہ سے کم از کم 60 ترقی پذیر ممالک میں بھی کورونا ویکسی نیشن رک چکی ہے۔

ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ 10 ہفتوں تک کورونا وائرس سے اموات کم ہونے کے بعد اس شرح میں ایک بار پھر اضافہ ہورہا ہے جبکہ اس ضمن میں ڈیلٹا ویریئنٹ بھی جلتی پر تیل کا کام کررہا ہے۔

ویب سائٹ ’’فارماسیوٹیکل ٹیکنالوجی‘‘ کے مطابق، اس سال کورونا ویکسین کی عالمی فروخت سے فائزر کمپنی کو 26 ارب ڈالر کی آمدنی متوقع ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button