انتخابات کی تاریخ کیلیے جماعت اسلامی کی قیادت میں آل پارٹیز کانفرنس کا فیصلہ

اسلام آباد: ملک میں سیاسی بحران ختم کرنے کے لیے جماعت اسلامی کی قیادت میں انتخابات کی تاریخ کے لیے اے پی سے منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سیاسی منظر نامے پر ایک اور پیش رفت سامنے آئی ہے۔ عید الفطر کے بعد ون پوائنٹ ایجنڈے پر آل پارٹیز کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی کی قیادت میں آل پارٹیز کانفرنس ہوگی، امیر جماعت اسلامی سراج الحق اب تک شہباز شریف اور عمران خان سے الگ الگ ملاقات کرکے ابتدائی بات چیت کر چکے ہیں۔

آل پارٹیز کانفرنس میں جماعت اسلامی کی جانب سے عمران خان اور شہباز شریف کو بلانے کے لیے رابطے شروع کردیے گئے ہیں۔ آل پارٹیز کانفرنس کا ون پوائنٹ ایجنڈا عام انتخابات کی تاریخ پر اتفاق رائے ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ حکومت اور اپوزیشن الیکشن کے بارے میں ایک تاریخ پر اتفاق کریں، حکومت کو اکتوبر سے قبل جبکہ تحریک انصاف کو مئی کے بعد الیکشن کے لیے رضامند کرنے کی کوشش کی جائےگی۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے خواجہ سعد رفیق اور ایاز صادق کو جماعت اسلامی سے معاملات آگے بڑھانے کے لیے گرین سگنل دے دیا گیا ہے۔ تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے نامزد وفود سے جماعت اسلامی کی قیادت کے اے پی سی سے پہلے مزید مذاکرات ہوں گے۔

جماعت اسلامی سے بات چیت کے لیے پی ٹی آئی نے تین رکنی کمیٹی قائم

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ہدایات پر جماعت اسلامی سے بات چیت کے لیے پی ٹی آئی نے تین رکنی کمیٹی قائم کردی۔ مرکزی سیکریٹری جنرل اسد عمر کی جانب سے کمیٹی کی تشکیل کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا۔ پی ٹی آئی رہنما پرویز خٹک، سینیٹر اعجاز احمد چودھری اور میاں محمود الرشید کمیٹی میں شامل ہیں۔

تحریک انصاف کی تین رکنی کمیٹی ملک میں جاری سیاسی بحران کے حوالے سے جماعتِ اسلامی پاکستان سے مذاکرات کرے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی حکومت اور اپوزیشن جماعت تحریک انصاف کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں دونوں فریقین نے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی تھی۔

انہوں ںے وزیراعظم شہباز شریف اور عمران خان سے ملاقات کرکے پی ٹی آئی چیئرمین کو حکومت سے مذاکرات کی تجویز دی تھی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button