ہم نہیں چاہتے کہ فواد چوہدری پر تشدد ہو، حکومتی وزراء

اسلام آباد (ثاقب علی راٹھور)دوہرا معیار یا مصلحت،حکومتی ایوانوں میں فواد چوہدری کی گرفتاری پر اظہار تشویش سامنے آنے لگا،ملک احمد اور مصدق ملک کا پریس کانفرنس میں فواد سے اظہار ہمدردی اور ذاتی تعلق کا دعویٰ،کئی سوالات جنم لینے لگے۔حکومتی ایوانوں میں فواد چوہدری کے ساتھ دوستی کے چرچے ہونے لگے ہم نہیں چاہتے کہ فواد چوہدری پر تشدد ہو، ملک احمد خان اور مصدق ملک نے اپنی اپنی پریس کانفرنس میں فواد چوہدری کے ساتھ دوستی کے دعوے کیے کہتے ہیں فواد چوہدری مہرے کے طور پر استعمال ہوا ہے ، اس سے ایسے بیانات کی توقع نہیں تھی، ہم اس کو زمانے سے جانتے ہیں جس فواد کے ساتھ ہم نے وقت گزارا وہ یہ والا نہیں تھا، عمران خان خود آگے نہیں آتے کبھی شہباز گل کو آگے کر دیتے ہیں اور کبھی فواد چوہدری کو، انکو قانون کے مطابق گرفتار کیا گیا ہے ،انہوں نے ایک آئینی ادارے کر دھمکی دی ہے، فواد چوہدری ایک پڑھا لکھا انسان اور سیاستدان ہے،ملک احمد خان نے کہا کہ میں کبھی نہیں چاہوں گا کہ فواد پر تشدد ہو یہ روایت اب ختم ہو جانی چاہیے، مصدق ملک کا کہنا تھا کہ اب ملک میں غداری، توہین رسالت اور سیاسی انتقام لینے کے لیے پرچے نہیں درج ہونے چاہیے ، اب ہم سیاست کرتے ہیں اس ملک کی عوام اور ملک کے لیے ہمیں کوئی حب الوطنی کا سرٹیفیکیٹ دینے کا کسی کو بھی حق نہیں ہے، صحافی نے سوال کیا کہ فواد چوہدری کو دوستی کا کوئی فائدہ ہو گا کہتے ہیں نہیں ، آئین اور قانون کے تحت کاروائی ہو گی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button