تنویر الیاس کی قابلیت سیاست نہیں پیسہ ہے،ایک روپے کا ترقیاتی کام نہیں ہوا، سردار حسن ابراہیم

اسلام آباد (انٹرویو ثاقب علی راٹھور)تنویر الیاس تحریک کشمیر کے لیے خطرناک ہے، انکی قابلیت صرف پیسہ ہے نا کہ سیاسی بصیرت ، انکا جانا ٹھہر گیا ہے، آزاد کشمیر میں ایک دھیلے کا کام نہیں ہوا، 88 کروڑ کی گاڑیاں خرید کر اپنے ممبران کو دے دی اور فنڈز کا رونا روتے ہیں، مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بلاول بھٹو کے جاندار مؤقف پر انکا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ممبر قانون ساز اسمبلی و چئیرمین جموں وکشمیر پیپلز پارٹی سردار حسن ابراہیم نے کشمیر ٹائمز کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں کیا، سردار حسن ابراہیم کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت نازک معاشی حالات سے گزر رہا ہے ، معاشی حالات ٹھیک کرنے کے لیے لانگ ٹرم پالیسی کی ضرورت ہے جو ابھی تک کوئی نہیں لا سکا، عمران خان کے دور میں بین الاقوامی تعلقات خراب ہوئے ہمارے دوست ممالک کا ہم پر اعتماد نہیں رہا،ہم خطے میں ایک اہم مقام رکھتے ہیں جس کو کسی بھی طرح کیش نہیں کروایا جا سکا،سب سیاسی جماعتوں کو چاہیے تھا کہ پاکستان کی معشیت کو قابو کرنے کے لیے ایک بیٹھ جاتے یہاں سب اپنی اپنی سیاست چمکانے میں لگے ہیں ، عمران خان کو اپنا وقت پورا کرنے دینا چاہیے تھا تاکہ عوام انکی گورننس دیکھ سکتی، انکو سیاسی شہید بنایا گیا یہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی سب سے بڑی غلطی تھی، بلاول بھٹو اس وقت نیک نیتی اور سنجیدگی سے بین الاقوامی تعلقات بحال کر رہے ہیں ، کشمیر کے اوپر انکے جاندار اور دو ٹوک موقف نے بھارت کا چہرہ بے نقاب کیا ہے جس کی وجہ سے انکے خلاف بھارت میں احتجاج ہو ہے،جس پر ہم بطور کشمیری انکا شکریہ ادا کرتے ہیں ، آزاد کشمیر میں گورننس کے سوال کے جواب میں حسن ابراہیم کا کہنا تھا کہ عمران خان کا جادو بہت سارے لوگوں پر چلا ہے جن میں تنویر الیاس اور عثمان بزدار جیسے نا اہل بھی شامل ہیں جسکا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے،عمران خان سے یہ گلہ ہے کہ وہ آزاد کشمیر کی جغرافیائی حیثیت کو جانتے ہوئے بھی ایک ایسے شخص کو ہم پر مسلط کر دیا گیا جس کے پاس سوائے پیسے کے کوئی قابلیت نہیں ہے، تنویر الیاس کو سیاست کی الف ب نہیں آتی آئے روز سسٹم میں خرابیاں پیدا کر رہا ہے،عمران خان کو اپنا یہ تحفہ واپس لے لینا چاہیے، وزیراعظم آزاد کشمیر ریاست پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کے رشتے میں دراڑیں ڈال رہا ہے ، وزیراعظم پوری ریاست کا وزیراعظم ہوتا ہے نا کہ ایک ضلع کا موصوف اکثر دھمکیاں دیتے نظر آتے ہیں کہ میرا تعلق پونچھ سے ہے میں یہ کر لوں گا وہ کر لوں گا اور آپ نے بلدیاتی انتخابات میں دیکھا جو پونچھ کے غیور عوام نے ان کے ساتھ کیا۔ اس شخص کے پاس سیاسی بصیرت نام کی چیز نہیں ہے پیسے کے زور پر منیجمنٹ کر لیتے ہیں، آزاد کشمیر میں ایک روپے کا ترقیاتی کام نہیں ہوا صرف ہوائی اعلانات چل رہے ہیں، آزاد کشمیر کی نظریاتی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے ، لوگوں کو جھانسہ دے رہا ہے کہ میں سیاحت پر پالیسی لے کر ا رہا ہوں ، بجلی سے چلنے والی گاڑیوں پر سبسڈی دے رہا ہوں وزیراعظم یہ بتائیں کہ آزاد کشمیر میں کونسا پورٹ ہے جہاں سے گاڑیاں درآمد کریں گئے؟ سیاحتی پالیسی اگر لاگو ہو جاتی تو ریاست کا چپہ چپہ گروی رکھنا پڑتا ، اپوزیشن اسمبلی میں سوال پوچھ سکتی ہے باہر نہیں موصوف اسمبلی آتے ہی نہیں ہیں تو ہم کہاں سوال پوچھیں ؟ ایک طرف بجٹ کا رونا رو رہے ہیں جبکہ دوسری جانب ممبران اسمبلی کے لیے 88 کروڑ کی نئی گاڑیاں خریدی گئی ہیں اگر بجٹ نہیں ہے تو ان شاہ خرچیوں کی کیا ضرورت تھی یہ ہی پیسہ ترقیاتی کاموں پر لگ سکتا تھا ، ہسپتال سکول سڑکوں کی مرمت پر لگا سکتا تھا ، آزاد کشمیر میں سارا نظام ہی درہم برہم ہوا ہے وزیراعظم دارلحکومت میں صرف ایک روزہ دورے پر آتے ہیں اور واپس اسلام آباد جا کر سو جاتے ہیں،ابھی کوئی خرگوش پالیسی لا رہے ہیں انکو چاہیے کہ خواب خرگوش سے جاگیں اور عوامی مسائل پر توجہ دیں،عدم اعتماد کے سوال پر حسن ابراہیم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں کسی بھی وقت تحریک پیش ہو سکتی ہے،لیکن اس سے پہلے ہی جس سسٹم کو تنویر الیاس تباہ کر رہے ہیں وہ انکو نکال باہر پھینکے گا،اب انکا جانا ٹھہر گیا ہے ، ہمارا اصل مقصد تحریک آزادی کشمیر ہے جس کے لیے ڈیڑھ لاکھ لوگوں کی قربانی ہے ، اس شخص کی وجہ سے سارا مقصد فوت ہوتا نظر آ رہا ہے جو ہم کبھی ہونے نہیں دیں گے ، اس شخص کی وجہ سے بھارتی میڈیا کو پروپیگنڈے کا موقع مل رہا ہے، حسن ابراہیم کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں جموں کشمیر پیپلز پارٹی کی کامیابی خالد ابراہیم مرحوم کے بنائے گئے وہ اصول تھے جن پر عوام ان سے محبت کرتی ہے اس وقت ڈویژن پونچھ کی سب سے بڑی جماعت بن چکی ہے،ہماری سیاست کا بنیادی اصول وحدت کشمیر اور منافقت سے پاک سیاست ہے ، تنویر الیاس کو یہ ہی پیغام ہے کہ جاگیں اور آزاد کشمیر میں عملی طور پر ترقیاتی کام کروائیں اور ریاست کی ساکھ کو نقصان نا پہنچائیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button