مالاکنڈ کے بگڑتے حالات پر قابو پانا وفاق اور ذمہ دار لوگوں کی ذمہ داری ہے، عمران خان

چار سدہ: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں امن و امان کی صورتحال ابتر ہورہی ہے جبکہ ملاکنڈ میں حالات خراب ہوگئے لیکن وفاقی حکومت کردار ادا نہیں ادا کر رہی، بگڑتے حالات پر قابو پانا وفاق اور ذمہ دار لوگوں کی ذمہ داری ہے۔

چارسدہ میں عوامی جلسہ سے خطاب کے دوران انہوں نے جلد از جلد عام انتخابات کے انعقاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میرے اوپر مقدمات کی بجائے مالاکنڈ میں لا ان آڈر پر توجہ دیں، وہ وقت زیادہ دور نہیں جب میں اپنی قوم کو کال دوں گااور اس کا مقصد صرف ایک اس دلدل سے نکلنے کے لیے صاف و شفاف الیکشن کرائے۔

’کسی کے خوف سے جنگ میں شرکت نہیں کرنی ہے‘
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی سپرپاور کی غلامی اور نہ ہی کسی کے خوف سے جنگ میں شرکت نہیں کرنی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانی کے پی کے نہیں دی، مولانا فضل الرحمان کو پیسہ دو اور کوئی بھی فتویٰ حاصل کرلے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے وزیراعظم شہباز شریف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کہا میں مانگنے نہیں آیا لیکن مجبور ہوں، کیا کسی ملک کا لیڈر ایسا ہوتا ہے، ان لوگوں نے قوم کو دنیا کے سامنے شرمندہ کیا۔

’امریکا چاہتا تھا ایسے حکمران آئیں جو دنیا میں بھکاریوں کی طرح گھومیں‘

ان کا کہنا تھا کہ سازش کے ذریعے جو حکومت آئی اس کے 2 مقاصد تھے، امریکا چاہتا تھا ایسے حکمران آئیں جو دنیا میں بھکاریوں کی طرح گھومیں، ہم اپنے ملک کی خارجہ پالیسی کو کسی ملک کیلیے قربان نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب یہ حکومت چھوڑ کر گئے خسارہ زیادہ آمدنی کم تھی، جس انسان کو خوف ہوتا ہے وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتا، وقت آئے گا میرا پاکستانی دنیا میں فخر سے گھومے گا، اس حکومت نے کہا مشکلات اس لیے ہیں پی ٹی آئی نے ملک کو دیوالیہ کردیا۔

’حقیقی آزادی حاصل کرکے ہم عظیم قوم بنیں گے‘

عمران خان نے کہا کہ جو بھی قیادت آئے اس کا جینا مرنا پاکستان میں ہو، ایک کال دوں گا آپ نے حقیقی آزادی کے لیے نکلنا ہے، حقیقی آزادی حاصل کرکے ہم عظیم قوم بنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم گئے تو عالمی منڈی میں تیل 103 ڈالر کا تھا۔ آج 93 ہے 10 ڈالرکم ریٹ ہے، عالمی منڈی میں قیمتی کم ہورہی یے یہاں زیادہ ہورہے ہیں، میں کسی ایسے بندے کو وزیر نہیں بناؤنگا جن کے پیسے باہر پڑے یوں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button