مجھ پر غداری کا مقدمہ قائم کرکے راستے سے ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے، عمران خان

عمران خان نے کہا کہ ایک نواز شریف ہے جس کے منہ سے بھارتی جاسوس کلبھوشن کا نام کبھی نہیں نکلا کیوں کہ شریف خاندان کے بھارت کی بزنس کمیونٹی سے تعلقات ہیں، نواز شریف نے کبھی نریندر مودی کے خلاف بات نہیں کی، مودی پاکستان کے آرمی چیف کو دہشت گرد اور وزیراعظم کو دوست کہتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت لانے اور ہماری حکومت گرانے کے لیے بھارت، امریکا اور اسرائیل نے مل کر سازش کی، ہمارے تین سالہ دور حکومت میں پیٹرول 56 روپے مہنگا ہوا جب کہ ان کے صرف دو ماہ میں پیٹرول 60 روپے مہنگا ہوا، ہمارے دور میں ڈیزل 50 روپے بڑھا جب کہ ان کے دور میں 60 روپے مہنگا ہوگیا، ہمارے دور میں 20 کلو گرام آٹے کا تھیلا 326 روپے بڑھا جب کہ ان کے دور میں یہی آٹھے کا تھیلا 422 روپے کا ہوگیا جب کہ خیبر پختون خوا میں آٹا اور بھی مہنگا ہے کیوں کہ انہوں نے پنجاب میں سبسڈی دی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور میں گھی کی فی کلو گرام قیمت 213 روپے بڑھی لیکن ان کے دو ماہ میں گھی کی قیمت میں دو سو روپے کا اضافہ ہوا، چاول ہمارے دور میں 40 روپے اور ان کے دور میں 56 روپے بڑھا، تین سال میں چھ روپے فی یونٹ بجلی مہنگی ہوئی جب کہ انہوں نے دو ماہ میں دس روپے بڑھادی۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے حکومت میں آتے وقت موڈیز کی ملک کے لیے معاشی رینکنگ منفی تھی جسے ہم نے مستحکم کیا جب کہ ان دو ماہ میں کل ہی موڈیز نے ہمارے ملک کی کریڈیٹ ریٹنگ مستحکم سے منفی کردی ہے جس کی وجہ سے قرضے ملنا مشکل ہوجاتے ہیں۔

غداری کے مقدمے پر انہوں نے کہا کہ میں سب سے پوچھتا ہوں کہ زرداری اور نواز شریف اب مجھ پر غداری کا مقدمہ چلائیں گے جن کا سب کچھ باہر پڑا ہے، وہ زرداری جو امریکا سے حقانی کے ذریعے کہتا ہے کہ مجھے فوج سے بچالو اور وہ نواز شریف جو پاناما کیس میں پکڑا گیا وہ سزا یافتہ، مفرور اور جھوٹ بھو کر بھاگا ہوا فیصلہ کرے گا کہ میں غدار ہو؟

تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ غداری کے مقدمے کا مقصد صرف راستہ صاف کرنا ہے، یہ لوگ عمران خان پر غداری کا مقدمہ قائم کرکے اسے اپنے راستے سے ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ انہیں خود پر قائم کرپشن کے کیسز ختم کرنے میں آسانی ہو۔

عمران خان نے کہا کہ نیوٹرل نے نیوٹرل ہونے کا فیصلہ کیا بہت اچھی بات ہے، نیوٹرل رہنا بہت اچھی بات ہے لیکن ملکی سالمیت بہت ضروری ہے۔

عمران خان نے سپریم کورٹ کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے 126 دن پہلے بھی دھرنا دیا جو کہ پرامن تھا، ہم اپنے ملک کی سیکیورٹی فورسز سے کبھی تصادم نہیں چاہیں گے، ہمارا جینا مرنا یہیں ہے، ججز سے اپیل ہے کہ آپ نے جو کمیٹی بنائی ہے وہ ساری سرکاری کمیٹی ہے، احترام کے ساتھ کہتا ہوں کہ اس کمیٹی میں سول سوسائٹی سے لوگ شامل کریں تاکہ حقائق سامنے آئیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button