بچوں کو دودھ پلانے کی عادت خواتین کو امراضِ قلب سے بچاتی ہے

نیویارک: بچے کو دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے ایک اچھی خبر یہ ہے کہ اس کے بہت سے زبردست فوائد سمیٹنے کے ساتھ ساتھ وہ امراضِ قلب اور فالج سے بھی محفوظ رہ سکتی ہیں۔

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن نے اپنے تحقیقی جرنل میں کہا ہے کہ انہوں نے دورانِ حمل، زچگی اور ماؤں کی بیماری پر تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ دودھ پلانے کا عمل ایک جانب تو بچے کےلیے بہت مفید ہوتا ہے تو دوسری جانب ماں کو امراضِ قلب، بلڈ پریشر، ذیابیطس اور فالج وغیرہ سے بھی دور رکھتا ہے۔

اس سے قبل ماں اور بچے کے لیے شیرخوارگی کے فوائد سامنے آتے رہے ہیں۔ عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او۹ کےمطابق باقاعدگی سے شیرخوار بچے سانس کے امراض، اموات اور دیگر انفیکشن سے محفوظ رہتے ہیں۔ اس سے خود ماں کو بھی فائدہ ہوتا ہے اور وہ چھاتی سمیت کئی طرح کے سرطان سے بھی محفوظ رہتی ہے۔
آسٹریا کی انسبرک میڈیکل یونیورسٹی کےڈاکٹر پیٹر وائلے اور ان کے ساتھیوں نے یہ تحقیق کی ہے۔ انہوں نے پہلے سے موجود ڈیٹابیس، سائنسی لٹریچر اور دیگر شواہد کو بھی دیکھا ہے۔

پہلے 1986 اور 2009 میں کئے گئے آٹھ سروے دیکھے گئے جو کئی ممالک سےتعلق رکھتےہیں۔ اس طرح 12 لاکھ خواتین کا ڈیٹا سامنے آیا ۔ خواتین جب پہلی مرتبہ ماں بنیں تو اوسط عمر 25 سال تھی اور کئی برس تک ان سے رابطہ رکھا گیا۔

تحقیق کے دسویں سال معلوم ہوا کہ خاتون بچے کو باقاعدگی سے دودھ پلائے تو امراضِ قلب اور اس سے مرنے کا خدشہ 17 فیسد اور فالج کا خطرہ 12 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔ لیکن ڈاکٹروں کا اصرار ہے کہ خواتین کم سے کم ایک سال تک یہ معمول جاری رکھیں۔

اگر وہ اس سے زائد عرصے تک بچے کو دودھ پلاتی ہیں تو اس کے فوائد بھی اتنے ہی بڑھ سکتے ہیں۔ ماہرین نے تمام ماؤں سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنی اور بچے کی صحت کے لیے دودھ پلانے کا عمل جاری رکھیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button