سیالکوٹ میں ہجوم نے توہین مذہب کے الزام میں سری لنکن شہری کو قتل کے بعد جلادیا

سیالکوٹ: تھانہ اگوکی کے علاقہ وزیر آباد روڈ پر واقع نجی فیکٹری کے غیر ملکی مینیجر کو ملازمین نے توہین مذہب کے الزام میں قتل کرکے لاش جلادی۔

ملازمین نے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے مینیجر پر تشدد کیا پھر اس کی لاش کو نذر آتش کردیا۔ واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔

وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔ آئی جی پنجاب راؤ سردار علی نے بتایا کہ ڈی پی او سیالکوٹ موقع پر موجود ہیں، واقعہ کی تمام پہلوؤں سے انکوائری کی جائے گی۔
صوبائی وزیر لیبر عنصر مجید خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی لیبر سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ محکمہ کی جانب سے ابتدائی رپورٹ صوبائی وزیر کوپیش کر دی گئی جس کے مطابق راجکو انڈسٹریز سیالکوٹ میں یہ واقعہ پیش آیا، غیر ملکی مینیجر ملازمین کے تشدد سے ہلاک ہوا۔

عنصر مجید نے کہا کہ کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ڈی جی لیبر واقعہ کی مکمل تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کریں۔

اطلاعات کے مطابق واقعہ ہائی پروفائل کیس بن گیا ہے جس کی اعلیٰ سطح پر تفتیش جاری ہے جب کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس نے چھاپے مارنے شروع کردیے ہیں۔

وزیراعظم کا اظہار مذمت

وزیراعظم عمران خان نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ پاکستان کے لیے شرم ناک دن ہے، ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔

50 افراد کو گرفتار کرلیا، پنجاب حکومت

اس حوالے سے پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور نے کہا ہے کہ واقعے میں ملوث 50 افراد کو گرفتار کرلیا ہے جب کہ تحقیقات 48 گھنٹوں میں مکمل کرلیں گے اور ذمہ داروں کو سخت سزا دلائی جائے گی۔

واقعہ غیر اسلامی اور غیرانسانی ہے، طاہر اشرفی

وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ توہین رسالتؐ کے حوالے سے قانون موجود ہے، یہ واقعہ غیر اسلامی اور غیر انسانی ہے، پاکستان علما کونسل اس واقعے کی بھرپور مذمت کرتی ہے اور ذمہ داروں کو سخت سزا دلانے کے لیے کردار ادا کریں گے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button