برطانوی عدالت کا فیصلہ پاکستانی سپریم کورٹ اور اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے، شہباز شریف

لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو دن رات خواب میں نظر آتا ہوں، ان کا بس چلے تو ابھی مجھے جیل بھجوادیں۔

شہباز شریف نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے برطانیہ میں منی لانڈرنگ تحقیقات میں اپنی بریت کے ثبوت پیش کردیے۔ انہوں نے کہا کہ تین روزسےحکومتی صفوں میں کہرام مچاہواہے، میری صفائی میں حکومت برطانیہ نے خود بیان دیا کہ کوئی کرپشن نہیں کی، برطانیہ کی تحقیقاتی ایجنسی کی رپورٹ نے تمام الزامات رد کیے، برطانوی عدالت کا فیصلہ پاکستان میں سپریم کورٹ، ہائی کورٹ، مقننہ اور ملک کے تمام قانونی اداروں کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سوا تین سال سےمیرےاورمیرے خاندان کےساتھ طوفان بدتمیزی جاری ہے،عمران خان کے کسی الزامات کا کچھ نہیں بنا، چیئرمین نیب کو ملتان میٹروکیس میں کچھ نہ ملا، 2006کےزلزلے کےسامان میں کرپشن کا الزام لگایاگیا، اس میں بھی کچھ نہ ہوا، ڈیلی میل پرلگائےالزامات پر مس فائرہوا، لاہور ہائی کورٹ نے میرےبارے میں فیصلہ دیا کہ کرپشن،کک بیکس کچھ بھی نہ ملا، عدالت نے مجھے گڈ گائے (اچھا آدمی) کہا، حکومت نے الزامات توبےشمارلگائےمگر کرپشن ثابت نہ کرسکے، آف شور اکاؤنٹ نکلنے پر برطانوی ایجنسی این سی اےکیامجھےچھوڑدیتی؟۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی عدالت نے شہباز شریف اور ان کے خاندان کو منی لانڈرنگ الزامات سے بری کردیا

شہباز شریف نے کہا کہ ہمارےخاندان کےخلاف قوم کو ورغلایاجارہاہے، سب جھوٹ کا پلندہ چلایاجارہاہے، مریم نواز،حمزہ اور میں نے جیلیں کاٹیں، پارٹی کے کئی لوگوں کو جیل بھجوایا ، کیا نکلا؟ عمران خان کا بس چلےتوابھی جیل بھجوادے، عمران خان کو دن رات خواب میں میں ہی نظرآتا ہوں، رات کو خواب میں ہڑبڑاکراٹھ جاتےہیں کہ تم پھر آگئے میرے پاس، دن میں دفتر میں کوئی ان سے ملنے جائے تو ذکر ہی میرا ہوتا ہے، میرے ذکر کے بغٖیر ان کی بات ہی مکمل نہیں ہوتی۔

شہباز شریف نے برطانوی انکوائری کی دستاویزات میں اپنا نام دکھاتے ہوئے مزید کہا کہ مرزا شہزاد اکبر کی زیر سربراہی ایسیٹ ریکوری یونٹ سے برطانوی ایجنسی این سی اے کو خط ملا جس میں میرے خلاف انکوائری کا کہا گیا، حکومت کہہ رہی ہے کہ برطانیہ سے منی لانڈرنگ میں سلمان شہباز بری ہوگیا لیکن شہباز شریف نہیں ہوئے، عجیب بات ہےمیرابیٹابری ہوگیامیں نہیں ہوا، میری بدنامی کے ساتھ ساتھ ملک کی کتنی بدنامی کی، میرےساتھ ملکی ساکھ بھی متاثر ہوئی، وقت آنے والا ہے، انہیں جواب دیناپڑےگا۔

مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ، لاہور ہائیکورٹ اور برطانوی عدالت کے فیصلوں کے بعد بھی حکومت کو سکون نہیں مل رہا تو کسی حکیم سے علاج کروا لیں، جادو ٹونا بند ہو جائے تو یہ احتساب کا ڈرامہ بھی بند ہو جائے گا، نیب چیئرمین کی تعیناتی یا توسیع کے معاملے پر قانون اور آئین اپنا راستہ لے گا، انیل مسرت میرے جاننے والے ہیں، جلاوطنی کے دوران میں نے ان سے پیسے ادھار لئے تھے، میرے پاس حرام یا کرپشن کے پیسے ہوتے تو میں ادھار نہ لیتا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button