پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر ڈوزیئر پیش کردیا

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر ڈوزیئر پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی ہورہی ہے۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی ہو رہی ہے، بھارت کشمیریوں کی آواز دبا رہا ہے ، جب سے ہندوتوا حکومت بھارت میں آئی ہے ان پامالیوں میں اضافہ ہو گیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے محاصرے کو 769 دن ہو چکے ہیں، بھارت کی 9 لاکھ افواج مقبوضہ وادی پرمسلط ہیں، آزاد مبصرین کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت نہیں، آج کی دنیا میں انسانی حقوق کا پرچار ہوتا ہے، انسانی حقوق کو اس انداز میں پامال کرنا نامناسب ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ سید علی گیلانی طویل عرصہ قید و بند میں رہنے کے بعد انتقال کر گئے، سید علی گیلانی کے انتقال پر دنیا نے دیکھا کہ بھارت کی سوچ کیا تھی، سید علی گیلانی کی وفات کے بعد ان کے گھر کے تمام راستے بند کر دیئے گئے،حریت رہنما سید علی گیلانی کے گھر کو گھیرے میں لیا گیا، یہ صورت حال دیکھ کر دنیا میں بسنے والے ہر کشمیری کو تکلیف ہوئی ، ہر پاکستانی اس افسوسناک واقعے کے بعد کرب میں مبتلا تھا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت پر ڈوزئیر تیار کرلیا ہے، 131 صفحات پر مشتمل اس ڈوزیئر کے تین باب ہیں، پہلے باب میں بھارت کے جنگی جرائم ،دوسرے باب میں فالس فلیگ آپریشنز جبکہ تیسرے باب میں سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بھارت کی مقبوضہ کشمیر کی جغرافیائی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشششوں کا ذکر ہے۔ ڈوزیئر میں 113 حوالے دیئے گئے ہیں، اس میں عالمی اور بھارتی اداروں کے حوالے شامل ہیں۔ تیار کئے گئے ڈوزئیر میں انسانی حقوق کی 32 تنظیموں کی رپورٹس ہیں، مقبوضہ کشمیر میں معصوم لوگوں کو پھنسایا جاتا ہے، ان کے گھروں میں اسلحہ رکھا جاتا ہے، ڈوزیئر میں فالس فلیگ آپریشنز اور جعلی مقابلوں کے بارے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ڈوزیئر میں ان 1128 افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جو انسانی حقوق کی پامالیوں میں براہ راست ملوث رہے ہیں، ان میں بھارتی فوج کے میجر جنرل، بریگیڈیئر اور دیگر سینیئر افسران شامل ہیں، اس ڈوزیئر میں ماورائے عدالت قتل، پیلٹ گنز کا استعمال، خواتین کی بے حرمتی اور جلائی گئی املاک کا بھی ذکر ہے۔ ڈوزیئر میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں پیلٹ گنز کا استعمال، متاثرہ بچوں کی ویڈیوز اور کیمیکل ہتھیاروں کو استعمال کرنے کے ثبوت بھی شامل ہیں۔

اس موقع پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے 89 گاؤں میں 8652 اجتماعی قبریں موجود ہیں، یہ وہ قبریں ہیں جو بھارتی افواج نے بے گناہ کشمیریوں کو قتل کر کے بنائی ہیں، مقامی افراد کے مطابق قتل ہونے والوں کو بے دردی سے مارا گیا، 2014 کے بعد 30 ہزار افراد کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button