موفلِن، حقیقت سے قریب تر نیا پالتو روبوٹ

ٹوکیو: کورونا کے تناظر میں ہم گھروں تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں۔ اس ضمن میں ایک نیا پالتو روبوٹ بنایا گیا ہے جسے موفلِن کا کا نام دیا گیاہے ۔ یہ مصنوعی ذہانت ( اے آئی) کی بدولت نت نئے کرتب سیکھتا ہے اور آپ کی تنہائی کا ایک اچھا ساتھی بن جاتا ہے۔

یہ اتنا چھوٹا ہے کہ آپ کے ایک ہاتھ میں سما سکتا ہے اور ہر روبوٹ اپنے مالک کے لحاظ سے اپنی شخصیت کی تشکیل کرتا ہے۔ بچے ہوں، بڑے یا بوڑھے، موفلِن ہرعمر کے افراد کو اپنی دلچسپ حرکتوں سے خوش رکھتا ہے۔ اس کی نرم بناوٹ کی وجہ سے اسے خود سے الگ رکھنے کا دل نہیں چاہتا۔ یہی وجہ ہے کہ یہ پریشانی اور ذہنی تناؤ کو دورکرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

جیسے ہی آپ اسے اٹھاتے ہیں یہ خوش ہوتا ہے اور اپنا سرہلاتا ہے۔ اس کے سر کو تھپتھپائیں تو یہ مزید خوش ہوتا ہے اور اس کا اظہار کرے گا۔ اگر تیز آواز آئے تو یہ اس پر حیران ہوجاتا ہے۔ تاہم آپ کی پکار سن کر یہ متوجہ ہوتا ہے۔ اس کے الگورتھم میں پالتو جانوروں جیسے احساسات شامل کئے گئے ہیں۔

وقت کے ساتھ ساتھ یہ آپ کو اور گھروالوں کو پہچاننے لگتا ہے اور ہر گزرتے روز اپنا تعلق مضبوط تر بناتا رہتا ہے۔ اسے اگر کسی بچے کے ہاتھ میں دیا جائے تو بچہ اسے حقیقی پالتو جانور جاننے لگے گا۔ اس میں پانچ طرح کے سینسر لگے ہیں اور ایک اسپیکر بھی نصب ہے۔ اس کے علاوہ کئی طرح کی موٹریں اور جائرو لگے ہیں۔

دورنگوں میں دستیاب ایک روبوٹ کی قیمت 440 ڈالر رکھی گئی ہے جس میں چارجر اور دیگر اشیا شامل ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button