خواتین کی شمولیت کے ساتھ نئی حکومت کا اعلان 3 روز میں ہوجائے گا، طالبان

لندن: طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ اور قطر میں سیاسی دفتر کے نائب انچارج شیر محمد عباس ستانکزئی نے کہا ہے کہ امارت اسلامی کی حکومت پر مشاورت مکمل ہوگئی ہے اور آئندہ 3 روز میں اس کا اعلان بھی کردیا جائے گا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے پشتو ریڈیو کو خصوصی انٹرویو میں شیر محمد عباس ستانکزئی نے حکومت کے خدوخال اور تشکیل کے حوالے سے کھل کر بات کی اور 3 روز میں حکومت کے اعلان جب کہ 2 روز میں کابل ایئرپورٹ سے پروازوں کی بحالی کا دعویٰ بھی کیا۔

شیر محمد عباس ستانکزئی نے بتایا کہ کابل میں حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی بحالی اور مرمت پر 25 سے 30 ملین ڈالر خرچہ ہوگا جس میں قطر اور ترکی مدد کریں گے۔ ایئرپورٹ دو دن میں فنکشنل ہوجائے گا جس کے بعد صرف قانونی دستاویزات کے حامل افراد کو ملک سے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔
یہ خبر پڑھیں : امریکا نے 20 سالہ افغان جنگ میں ’صفر‘ کامیابی حاصل کی، روسی صدر

اس موقع پر طالبان رہنما نے انکشاف کیا کہ بغیر دستاویزات کی وجہ سے ہی ایئرپورٹ پر بدنظمی پیدا ہوئی تھی اور اب امریکا دو سے ڈھائی ہزار افغانوں کو واپس بھیج رہا ہے جو اُن کے بقول قانونی دستاویزات کے بغیر امریکا پہنچے تھے۔

طالبان رہنما نے شیر محمد عباس ستانکزئی کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ افغانستان کی اسلامی امارت ایک ایسی حکومت بنائے گی جس میں تمام اقوام اور طبقات کی نمائندگی ہوگی اور جسے اندرونی اور بیرونی طور حمایت بھی حاصل ہو گی۔

ایک سوال کے جواب میں طالبان رہنما نے کہا کہ نئی حکومت میں تقویٰ دار، پرہیزگار اور تعلیم یافتہ افراد شامل ہوں گے۔ خواتین بھی حکومت کا حصہ ہوں گی تاہم 20 برسوں سے کسی نہ کسی شکل میں حکومت میں رہنے والے ہماری حکومت میں نہیں ہوں گے۔

عباس ستانکزئی نے مزید کہا طالبان کی حکومت میں خواتین کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں اور انھیں شریعت کی حدود میں رہتے ہوئے دفاتر میں کام کرنے کی مکمل آزادی بھی ہوگی۔

طالبان رہنما نے دعویٰ کیا کہ افغانستان میں 40 برس کے دوران پہلی مرتبہ گزشتہ 15 دنوں میں کہیں جنگ نہیں ہوئی ہیں اور اس صورت حال کا نہ صرف افغانوں کو بلکہ بین الاقوامی برادری کو فائدہ اُٹھانا چاہئیے اور ہماری حکومت کو تسلیم کر لیںے میں ہچکچاہٹ سے کام نہ لیں۔

شیر محمد عباس ستانکزئی نے یہ بھی کہا کہ امارت اسلامی امریکا سمیت یورپی یونین اور دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتی ہیں اور قطر میں اُن کے سیاسی دفتر کے اراکین مختلف ممالک سے مذاکرات میں مصروف ہیں۔

واضح رہے کہ قندھار میں امیر طالبان کی سربراہی میں ہونے والے 3 روزہ مشاورتی اجلاس میں حکومت سازی کو حتمی شکل دیدی گئی تھی جس کے بعد ملا عبدالغنی برادر اہم رہنماؤں کے ہمراہ کابل کے لیے روانہ ہوگئے تھے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button