مادہ آکٹوپس، ہراساں کرنے والے نرآکٹوپس پر سمندری اشیا پھینکتی ہیں

سڈنی،: آکٹوپس کی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا گیا ہے کہ آسٹریلیا میں عام پائی جانے والی ’کامن سڈنی آکٹوپس‘ سمندری اشیا مثلاً سیپییاں اور مٹی کے ڈیلوں کو دوسری آکٹوپس پر برساتی ہیں۔ اکثر واقعات میں دیکھا گیا ہے کہ مادہ آکٹوپس نر آکٹوپس کو نشانہ بناتی ہے جو انہیں تنگ کررہے ہوتے ہیں۔

2015 میں جامعہ سڈنی کے پیٹرگوڈفرے اور ان کے ساتھیوں نے آکٹوپس کے ایک گڑھ جروس بے پر کئی سڈنی آکٹوپس کو دیکھا۔ یہاں آکٹوپس اپنا گھر بنا کر رہتی ہیں اور بہت کم رقبے پر بہت زیادہ آکٹوپس پائی جاتی ہیں۔ کیمرے نے دیکھا کہ اس میں آکٹوپس لڑرہی ہیں، ملاپ بھی کررہی ہیں لیکن ایک غیرمعمولی رویہ دیکھا گیا جس میں وہ بعض اشیا دوسروں پر پھینک رہی ہیں۔

سائنسدانوں نے دیکھا کہ آکٹوپس نے مٹی، الجی اور سمندری سیپیاں جیسی اشیا اٹھائیں اور اپنے بازوؤں میں چھپائی اس کے بعد انہوں نے پانی کی طاقتور بوچھاڑ سے اس شے کو دوسری آکٹوپس پر پھینکا ۔ اس طرح ایک آکٹوپس اپنی جسمانی لمبائی سے کئی گنا دور تک وار کرسکتی ہے۔
اس سے قبل آکٹوپس میں یہ رویہ دیکھا گیا ہے۔ وہ اپنے غار نما گھر کی صفائی کرتے ہوئے بچا کچھا کھانا باہر پھینکتی ہیں لیکن اب ویڈیو ثبوت ملیں ہیں کہ کئی مادہ آکٹوپس نر پر مختلف اشیا برساتی ہیں۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ جانتے ہوئے کسی کو نشانہ بنارہی ہیں۔

2016 کی ایک ویڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ قریب ہی ایک نر آکٹوپس کا گھر تھا جو بار بار مادہ سے ملاپ کی کوشش کررہا تھا۔ اس پر مادہ کو غصہ آیا تو اس نے نہ صرف نر کے گھر پر دس مرتبہ مٹی اچھالی بلکہ اس پر پانچ مرتبہ بیٹھی بھی۔ ماہرین کے مطابق بار بار انجام دیا جانے والا یہ کام شعوری طور پر کیا گیا ہے۔

اسی طرح چار مختلف واقعات میں جب نر آکٹوپس نے مادہ کی جانب پیش قدمی کی تو دو مرتبہ انہیں سمندری مٹی کھانی پڑی یعنی مادہ نے بار بار مٹی اچھالی۔ اگرچہ مادہ سیپیاں بھی پھینکتی ہیں لیکن مٹی انہیں بطور ہتھیار پسند ہے جسے وہ بہت قوت سے پھینکتی ہیں۔

سمندر میں آکٹوپس جب اپنا گھر بناتی ہیں تو اس وقت یہ جھگڑے عروج پر ہوتے ہیں۔ اس میں وہ سامنے کے دو بازوؤں کا استعمال کرتی ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ دو مواقع پر ایک عام مچھلی کو بھی نشانہ بنایا گیا اور دو مرتبہ کیمرے ٹرائی پوڈ پر بھی مٹی پھینکی گئی۔

اسی طرح جب ایک نرآکٹوپس اظہارِ الفت کے لیے مادہ کی جانب بڑھا تو مادہ نے اس کے اطراف غصے سے سیپی پھینکی اور اپنا رنگ بھی بدلا۔ ماہرین نے اپنی تحقیق میں لکھا ہے کہ ان شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ آکٹوپس جان بوجھ کر دوسروں کو نشانہ بناتی ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button