پی ڈی ایم کا اجلاس؛ اسمبلیوں سے استعفوں کی تجویزپر غور

کراچی: جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا اجلاس جاری ہے۔

نواز شریف، مریم نواز اور اسحاق ڈار نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی، شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی سمیت (ن) لیگی کے وفد کے علاوہ اجلاس میں ساجد میر، اویس نورانی، آفتاب شیر پاوَ، محمد زبیر اور ثنا بلوچ بھی اجلاس میں شریک تھے۔ نواز شریف، مریم نواز اور اسحاق ڈار نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ جب کہ بی این پی کے نواب اختر مینگل اجلاس میں شریک نہیں۔
اجلاس میں اتوار کو پی ڈی ایم کے جلسے اور حکومت کے خلاف حکمت عملی کی تیاری پر غور کیا جارہا ہے۔ بی این پی اور نیشنل پارٹی کی جانب سے تجویز دی گئی کہ اپوزیشن اتحاد کو اب جلسے جلوسوں اور اجلاسوں سے آگے بڑھنا ہوگا، دونوں جماعتوں نے تجویز دی کہ پہلے مرحلے میں بلوچستان اسمبلی سے اپوزیشن استعفے دے دے، اجلاس کے دوران نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔

پی ڈی ایم نے 29اگست کے جلسے میں خواتین کارکنان کو شرکت سے روک دیا

پی ڈی ایم نے 29اگست کو کراچی میں ہونے والے اپنے جلسہ عام میں خواتین کارکنان کو شرکت سے روک دیاہے۔جلسہ میں کسی بھی جماعت کی خواتین کارکنان شریک نہیں ہونگی ۔پی ڈی ایم انتظامی کمیٹی نے خواتین کو جلسے میں مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیاتھا۔ زرائع کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس اور مجموعی ملکی صورت حال کے سبب خواتین کو شرکت سے روکا گیا ہے۔جے یو آئی کے راشد محمود سومرو نے کہا ہےکہ ہم خواتین کی سیاست میں شرکت کے مخالف نہیں لیکن کرونا کی صورتحال کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

کئی لیگی رہنماؤں کو روک دیا گیا

پی ڈی ایم کا اجلاس شروع ہونے سے قبل جے یو آئی (ف) کے رہنما راشد سومرو نے (ن) لیگی رہنماؤں عطا اللہ تارڑ ، مریم اورنگزیب اور محمد زبیر روک دیا، ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں پہلے ہی (ن) لیگی بڑی تعداد میں موجود ہیں ، ایسی صورت میں انہیں داخلے کی اجازت نہیں دی جاسکتی تاہم شہباز شریف کی مداخلت پر انہیں اجلاس میئ شرکت کی اجازت مل گئی کراچی، راشد سومرو نے (ن) لیگ کے کئی رہنماؤں کو اجلاس میں شرکت سے روکا۔

(ن) لیگی کارکنوں کی دھکم پیل

اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی، اس دوران دھکم پیل ہوئی جس کے باعث دروازہ ٹوٹ گیا، بعد ازاں (ن) لیگی کارکنوں کو ہوٹل سے باہر نکال دیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button