حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ کردیا

اسلام آباد: حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ کردیا گیا ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ اوگرا کی سفارش پر پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 1 روپے 71 پیسے کا اضافہ کیا جا رہا ہے جبکہ ڈیزل کی قیمتوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جا رہا، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے عام آدمی اور کسان زیادہ متاثر ہوتا ہے اس لیے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کر دی گئی ہے۔

شہباز گل نے ٹوئٹ میں کہا کہ دنیا میں پیٹرول کی اوسط قیمت 1 عشاریہ 19 ڈالر فی لیٹر ہے تاہم پاکستان میں پیٹرول کی قیمت عشاریہ 72 ڈالر فی لیٹر ہے، دنیا میں پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ 47 فیصد ہوا لیکن پاکستان میں 11 فیصد ہوا۔
معاون خصوصی نے یہ بھی کہا کہ جن 27 ممالک میں پیٹرول کی قیمتیں پاکستان سے کم ہے ان میں سے زیادہ تر ممالک اپنی پیٹرولیم مصنوعات میں خود کفیل ہیں، اس وقت پیٹرولیم پروڈکٹس پر حکومت تقریباً صفر کے قریب ٹیکس وصول کر رہی ہے، کورونا کی وجہ سے پوری دنیا مہنگائی کی زد میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قیمتوں کا اطلاق یکم اگست سے ہوگا۔

خیال رہے کہ اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کے لیے سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کی گئی تھی جس میں پیٹرول کی قیمت میں ایک روپیہ 71 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی۔ سمری میں مٹی کے تیل کی قیمت میں 35 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 24 پیسے اضافے جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 27 پیسے فی لیٹر کمی کی تجویز دی گئی تھی۔

اوگرا کی سفارش پر پٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 1.71 روپے کا اضافہ کیا جا رہا ہے

جبکہ ڈیزل کی قیمتوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جا رہا۔

ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے عام آدمی اور کسان زیادہ متاثر ہوتا ہے اس لئے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کر دی گئی ہے

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button