وفاقی بجٹ پیش ہونے کے بعد ملک میں مہنگائی نے سر اٹھانا شروع کردیا

اسلام آباد: آئندہ مالی سال 2021-22کا وفاقی بجٹ پیش ہونے کے بعد ملک میں مہنگائی نے سر اٹھانا شروع کردیا۔

بجٹ پیش ہونے کے بعد حالیہ ہفتے کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.28 فیصد اضافہ ہوا ہے اور سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی اوسط شرح برھ کر 14.52 فیصد ہوگئی ہے جبکہ بجٹ سے ایک روز قبل ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں0.59 فیصد کمی واقع ہوئی تھی حالیہ ہفتے کے دوران 27 اشیائے ضرویہ مہنگی ہوئیں جبکہ 9 سستی ہوئیں اور 21 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق سترہ جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک میں ٹماٹر پیاز،لہسن،مٹن بیف،گڑ، چکن، الو، گھی، انرجی سیور،صابن، اٹا، پٹرولیم مصنوعات اور تازہ دودھ سمیت 27 اشیائے ضروریہ مہنگی جبکہ انڈے، چینی،ایل پی جی ،دال ماش دال چنا اوردال مونگ سمیت9 اشیائے ضروریہ سستی ہوئی ہیں اور21اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
اس حوالے سے وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں17جون 2021 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حسا س قیمتوں کے انڈیکس کے لحاظ ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں 0.28فیصدکمی واقع ہوئی ہے جبکہ17جون 2021کو ختم ہونیوالے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ(ایس پی آئی) کے لحاظ سے گذشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شر 14.52فیصد رہی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ ہفتے کے دوران چکن قیمتوں میں6.28فیصد ، ٹماٹر کی قیمتوں میںچودہ اعشاریہ چھہترفیصد،لہسن کی قیمتوں میںچار اعشاریہ بہترفیصد آلو کی قیمتوں میں دو اعشاریہ صفر ایک فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ دال مونگ کی قیمتوں میں ایک اعشاریہ پچاسی فیصد فیصد چینی کی قیمت میں صفر اعشاریہ اٹھارہ فیصد اور دال ماش کی قیمتوں میں ایک اعشاریہ چھبیس فیصد کمی واقع ہوئی ہے اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے ہے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں سولہ اعشاریہ اکسٹھ فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں تیرہ اعشاریہ اکسٹھ فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں تیرہ اعشاریہ بارہ فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں تیرہ اعشاریہ انچاس فیصد اضافہ ہوا جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح چودہ اعشاریہ 27فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اعدادوشمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران جن 27اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں ٹماٹر پیاز،لہسن،مٹن بیف،گڑ، چکن، الو، گھی، انرجی سیور،صابن، اٹا، پٹرولیم مصنوعات اور تازہ دودھ سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران جن 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ان میںانڈے، چینی،ایل پی جی ،دال ماش دال چنا اوردال مونگ سمیت دیگر اشیاء شامل ہیں البتہ 21اشیائے ضرویہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button