حکومت کا دسویں اور بارہویں کے امتحانات 10 جولائی کے بعد لینے کا فیصلہ

اسلام آباد: حکومت نے 10 ویں اور بارہویں کے امتحانات 10 جولائی کے بعد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کا اجلاس ہوا، جس میں چاروں صوبوں کے وزارئے تعلیم نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ میٹرک اورانٹرمیڈیٹ کے امتحانات ایجنڈے کا حصہ تھے، جب کہ دیگر کلاسوں کے امتحانات کےحوالے سے بھی تجاویز زیر غور آئیں۔

بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرتعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے تعلیم کے باہم مشورے سے فیصلے کئے گئے، گزشتہ سال ہم نے کچھ بچے امتحانات کے بغیر پاس کیے تھے، لیکن اس بار فیصلہ ہوا ہے کہ امتحانات دیئے بغیر کسی کو کوئی گریڈ نہیں ملے گا، امتحانات ہر صورت ہوں گے۔
وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کو کھولنے یا بند کرنے کے فیصلے آسان نہیں ہوتا، ہمیں بھی ان مشکل حالات میں مشکل فیصلے کرنے پڑے، کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے دوران اسکول بند ہونے اور کھلنے کا سلسلہ جاری رہا، جس کی وجہ سے بچوں نے یکسوئی کے ساتھ تعلیم پر توجہ نہیں دی، اور ان کی تعلیم متاثر ہوئی، تاہم اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ اس بات پر قائم ہیں کہ امتحانات ہر صورت میں ہوں گے، تمام فیصلوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی اور نہ کوئی دباؤبرداشت کریں گے۔

وزیرتعلیم نے کہا کہ تمام صوبوں کی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ تمام تعلیمی ادارے 7 جون سے کھول دیئے جائیں گے، پہلے ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ 24 جون کے بعد امتحانات لئے جائیں لیکن اب فیصلہ ہوا ہے کہ بچوں کو امتحانات کی تیاری کیلئے وقت دیا جانا چاہیے اور اب 10 جولائی کے بعد دسویں اور بارہویں کے امتحانات ہوں گے اور ان امتحانات کے بعد ہی دیگر امتحانات ہوں گے، جب کہ ہر پیپر میں مناسب وقفہ رکھا جائے گا تا کہ بچے تیاری کر لیں۔

شفقت محمود کا کہنا تھا کہ طلباء کی کورس ورک پورا نہ ہونے کی شکایت درست ہے، اس لئے فیصلہ کیا ہے کہ نویں اور دسویں کے طلبا کی آسانی کے لئے صرف اختیاری مضامین اور ریاضی کے پیپر دیں گے، اور پریکٹیکل و باقی مضامین کے امتحانات نہیں ہوں گے، جب کہ گیارہویں اور بارہویں کے بھی امتحانات صرف اختیاری مضامین میں لئے جائیں گے، جب کہ ستمبر کے تیسرے ہفتے تک تمام امتحانات کے نتائج آجائیں گے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button