اسرائیلی پولیس کا مسجد الاقصی میں نمازیوں پر پھر تشدد، 6 فلسطینی گرفتار

غزہ: اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کے بعد ایک بار پھر اسرائیلی پولیس نے یہودی آباد کاروں کے ساتھ مسجد الاقصی کے احاطے میں موجود نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کے مطابق اتوار کی صبح اسرائیلی پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ آنے والے درجنوں یہودی آباد کاروں نے مسجد الاقصی کے احاطے میں موجود فلسطینی نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

اس موقع پر اسرائیلی پولیس 6 فلسطینیوں کو گرفتار کرکے لے گئی جس میں مسجد الاقصی کے محافظ اور اسلامی وقف کونسل کے ملازمین فیدی الیان اور علی وزوز بھی شامل ہیں جو یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی پولیس کی جانب سے نمازیوں پر کیے جانے والی تشدد کی فلم بندی کر رہے تھے۔

اسرائیلی پولیس نے مسجد میں موجود نوجوانوں کو زبردستی باہر نکال کر 45 سال سے کم عمر کے افراد کی مسجد الاقصی میں داخلے پر پابندی لگادی۔

یاد رہے کہ دو روز قبل جمعہ کو اسرائیلی پولیس نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے بعد سیز فائر پر جشن منانے والے فلسطینی نوجوانوں پر دھاوا بول دیا تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی نوجوان مسجد اقصیٰ کے احاطے میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد جنگ بندی سیز فائر پر جشن منا رہے تھے جس پر قریب ہی موجود اسرائیلی پولیس کی چیک پوسٹ سے درجنوں مسلح اہل کاروں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوکر نوجوانوں پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور ہوائی فائرنگ کی تھی جس کی وجہ سے درجنوں فلسطینی لڑکے اور لڑکیاں زخمی ہوگئے تھے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button