اسرائیل کا غزہ پر فضائی حملہ، بچوں سمیت 20 فلسطینی شہید

غزہ: مقبوضہ بیت المقدس پر اسرائیلی جارحیت کے بعد غزہ کی جانب سے یروشلم پر راکٹ حملے کیے گئے جس کے جواب میں اسرائیل نے بھی غزہ پر فضائی حملہ کردیا نتیجے میں کئی بچوں سمیت 20 فلسطینی شہید ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ جمعہ سے جاری ہونے والی جھڑپوں کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ اسرائیلی پولیس کی جانب سے فلسطینی مظاہرین پر ربڑ کی گولیوں اور اسٹن گرینیڈ کی وجہ سے آج بھی درجنوں فلسطینی زخمی ہوئے۔
ان جھڑپوں کے بعد حماس نے اسرائیل پر راکٹ حملے کرنے کی دھمکی دی تھی اور آج حماس نے یروشلم پر راکٹ حملے کردیے تاہم ان راکٹ حملوں میں کسی فرد کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی لیکن اس کے باوجود اسرائیل نے غزہ پر بدترین جوابی حملہ کیا۔

حماس کے راکٹ حملوں کے جواب میں اسرائیل نے شمالی غزہ میں فضائی حملے کردیے جس کے نتیجے میں کم از کم 9 فلسطینی باشندے شہید ہوگئے جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔ فلسطین کی وزارت صحت نے حملے میں کم از کم 20 افراد کی شہادتوں کو تصدیق کی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان جوناتھن کونریکس نے غزہ پر ہونے والے فضائی حملوں میں حماس کے سینئر کمانڈر کی ہلاکت کا دعوی کیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق حماس کے ذرائع نے انہیں بتایا ہے کہ حملے میں عزالدین القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد عبداللہ فیاض جاں بحق ہوگئے۔

اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس نے ریڈ لائن کراس کی ہے، حالیہ تصادم کچھ عرصے جاری رہے گا جس میں اسرائیل پوری طاقت کے ساتھ جواب دے گا اور جو ہم پر حملہ کریں گے انہیں بھاری قیمت چکانی ہوگی۔

وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری جین ساکی کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بڑھتے ہوئے تشدد پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’ہم اسرائیل کی صورت حال کو بہت قریب سے مانیٹر کر رہے ہیں اور موجودہ صورت حال پر ہمیں تحفظات ہیں۔‘

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران اسرائیلی فوج نے مسجد الاقصی میں گھس کر 300 سے زائد نمازیوں کو زخمی کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج کے اس ظلم کے بعد فلسطینی مظاہرین اور اسرائیلی پولیس کے درمیان پر تشدد تصادم میں تیزی آگئی ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button