کورونا کے مریضوں کا فالج میں مبتلا ہونے کا خطرہ دگنا ہے، تحقیق

سیٹل: نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا کے باعث اسپتالوں میں داخل ہونے والے مریضوں میں فالج کا خطرہ انفلوئنزا جیسی عام بیماریوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوتا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق واشنگٹن یونیورسٹی میں ہونے والی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایسے عمر رسیدہ مرد مریضوں میں جو ذیابیطس، بلند فشار خون یا دل کی دھڑکن کی مرض میں مبتلا ہو اور کورونا وائرس بھی حملہ آور ہوجائے تو ایسے مریضوں کو فالج ہونے کا خطرہ دگنا ہوجاتا ہے۔

یہ تحقیق کورونا کے باعث اسپتالوں میں داخل ہونے والے سیاہ فام 20 ہزار مردوں پر کی گئی جن میں 44 فیصد ذیابیطس، 18 فیصد دل کے دھڑکن کی بے ترتیبی اور ایک تہائی بلند فشار خون میں مبتلا تھے۔ ان میں سے 281 کو دوران علاج اسپتال میں ہی فالج ہوا جب کہ ایسے مریضوں کی اموات کی شرح دگنی تھی۔
ابھی تک یہ واضح نہیں کہ کس طرح نظام تنفس پر حملہ کرنے والا مہلک وائرس کورونا دل کی شریانوں کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے اور اہم اعضا تک خون کی فراہمی میں رکاوٹ ڈال سکتا ہے بالخصوص دماغ کو خون مہیا کرنے والی شریان کو پتلا کرکے آکسیجن کی فراہمی کو کم یا منقطع کر سکتا ہے۔

اس سے قبل کورونا وائرس کی وجہ سے شریانوں میں دوڑتے پھرتے خون میں لوتھڑے (کلاٹس) بننے کے عمل کی نشادہی ہو چکی ہے۔ بلڈ کلاٹس سے خون کی روانی متاثر ہوجاتی ہے تاہم کورونا وائرس اس عمل کو طرح بڑھوا دیتا ہے یہ ابھی تک حل طلب بات ہے۔

جیسے جیسے وقت گزرتا جا رہا ہے کورونا وائرس کی ہولناکیاں اور مضر اثرات سامنے آتے جارہے ہیں اور اب تک اس وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے ویکسین انسانوں کی ایک بڑی آبادی تک نہیں پہنچ سکی ہے اس لیے اس مرض سے بچاؤ کا واحد راستہ احتیاط اور ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنا ہی ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button