جوانی کی اچھی عادتیں بڑھاپے میں دماغ کو صحت مند رکھتی ہیں، تحقیق

سان فرانسسکو: امریکی سائنسدانوں نے ایک طویل مطالعے کے بعد دریافت کیا ہے کہ جو لوگ اپنی جوانی میں اچھی اور صحت مند عادتیں اپناتے ہیں، بڑھاپے میں ان کا دماغ بھی چاق و چوبند اور توانا رہتا ہے۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان فرانسسکو میں پروفیسر ڈاکٹر کرسٹین یافی کی نگرانی میں اس مطالعے میں چار طویل مدتی تحقیقی منصوبوں میں حاصل شدہ اعداد و شمار سے استفادہ کیا گیا۔

ان تحقیقات میں مجموعی طور پر 15 ہزار بالغ افراد شریک تھے جبکہ تحقیقات کے آغاز پر ان کی عمر 18 سے 30 سال اور 45 سے 95 سال کے درمیان تھی۔
اس مطالعے میں جوانی کے دوران ناقص غذا، سگریٹ نوشی اور آرام پسندی جیسی عادتوں کا ادھیڑ عمری اور بڑھاپے میں خراب ذہنی صلاحیتوں سے بہت واضح تعلق سامنے آیا۔

جوانی میں موٹاپے، خون میں شکر کی زیادہ مقدار (ہائی بلڈ شوگر) اور ہائی بلڈ پریشر جیسی علامات کو بھی بعد کی عمر میں ذہنی تنزلی میں اوسطاً دگنے اضافے سے مربوط دیکھا گیا۔

ڈاکٹر کرسٹین اور ان کے ساتھیوں نے جوانی میں معمول سے زیادہ وزن/ موٹاپے کو ادھیڑ عمری میں دماغی تکالیف کا اہم ترین خطرہ قرار دیا ہے۔

البتہ جوانی میں زیادہ کولیسٹرول اور بڑھاپے میں ذہنی تنزلی کے درمیان تعلق سامنے نہیں آیا۔

اس تحقیق کی تفصیل ریسرچ جرنل ’’نیورولوجی‘‘ کی ویب سائٹ پر 17 مارچ کے روز شائع ہوئی ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button