ملک اس لیے نہیں بنا تھا کہ آصف زرداری اور نواز شریف امیر بنیں، وزیراعظم

مالا کنڈ: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک اس لیے نہیں بنا تھا کہ ٹاٹا برلا کی طرح یہاں آصف زرداری اور نواز شریف امیر بنیں۔

یونیورسٹی آف مالا کنڈ کے نئے بلاک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انسان اشرف المخلوقات ہے، لیکن اگر انسان صرف اپنے لیےجئے تو اس کاکوئی مقصد نہیں، لالچ کے باعث دنیا میں افراتفری مچی ہوئی ہے، انسان کو دنیا میں آنے کا مقصد سمجھنا ہوگا، شارٹ کٹ لے کرکسی انسان نے بڑا کام نہیں کیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ 30سال ملک کا پیسہ چوری ہوتا رہا او ر ان کو بھی نہیں پتہ کتنا پیسہ چوری ہوا، ادھر تو پیسے کے لیے باپ اور اولاد دونوں جھوٹ بولتے ہیں اور اولاد بھی ، ان کو علم نہیں پیسہ خوشی نہیں دیتا، پیسہ کسی کو خوشی نہیں دیتا،اصل خوشی اللہ کوخوش کرنے میں ہے، ملک اس لیے نہیں بنا تھا کہ ٹاٹا برلا کی طرح یہاں آصف زرداری اور نواز شریف امیر بنیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو پاکستان ڈیفالٹ کرنے جارہا تھا، تاہم دوست ممالک نے مدد کی اور ملک ڈیفالٹ ہونے سے بچ گیا، اگر پاکستان ڈیفالٹ ہوجاتا تو روپیہ گر جاتا اور مہنگائی میں بدترین اضافہ ہوجاتا، ہمارا پہلا سال بہت مشکل تھا کیوں کہ ماضی کی حکومتوں کے لئے گئے قرضوں کی قسطیں دینی تھیں، (ن) لیگ نے ڈھائی سال میں سود کے ساتھ قرضہ 20 ہزار ارب روپے واپس کیا،اور ہم نے ڈھائی سال میں سود کے ساتھ 35 ہزار ارب کا قرضہ واپس کیا، ہمارا تو وقت اس میں گزر جاتا ہے کہ قرض کا سود دیں، ہمیں قرضوں کی واپسی کے لیے دولت میں اضافہ کرنا ہوگا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اب ہم مشکل حالات سے نکل چکے ہیں، ڈالر 160 سے 155 پر آگیا ہے، بڑے سرمایہ کار بنڈل جزیرے پر سرمایہ کاری کے منتظر ہیں، لیکن سندھ حکومت بنڈل جزیرے پرسرمایہ کاری کی اجازت نہیں دے رہی، ہم زراعت میں نئی سوچ لےکرآرہے ہیں، اکیلا زراعت کا شعبہ ہمیں ترقی کی سمت لے جاسکتا ہے، ہم بھاری زرمبادلہ کھانے کے تیل درآمد کرنےپرخرچ کرتے ہیں، دریائے سندھ کےدائیں کنارے زیتون کے درخت لگانے کے لیے بہترین جگہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے بہت آگے جاناچاہتےہیں، سوات میں کورونا کے باوجود سیاحت کاشعبہ کامیاب رہا ، 50سال کےبعد 2 بڑے ڈیمز بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم بنارہے ہیں، ڈیم سے ڈی آئی خان میں تین لاکھ ایکڑ زمین کاشت ہوگی، صنعتوں کی ترقی سے ملک کی ترقی مشروط ہے، تعمیری انڈسٹری کو تاریخی سہولتیں فراہم کررہےہیں، لاہورمیں راوی سٹی کے نام سے نیا شہربنارہے ہیں، اس منصوبے سے کئی ہزار ارب کی دولت آئے گی، منصوبے میں نجی سرمایہ کاری ہے، حکومت کوایک پیسا نہیں لگانا پڑے گا،

عمران خان اللہ نےاس ملک کوکسی چیزکی کمی نہیں دی، ہمیں اپنی سوچ بدلنا ہوگی، نیا پاکستان کہتا ہوں اس کا مطلب سوچ کوتبدیل کرنا ہے، کوشش ہے قو م کو بہترین قیادت کا شعور دوں، دنیا کی ساری یونیورسٹیز دیکھ چکاہوں، ٹیکنالوجی اور تکنیکی تعلیم وقت کی ضرورت ہے، تکنیکی تعلیم سے نوجوانوں کو روزگار فراہم ہوگا، القادر یونیورسٹی کی ستمبر میں تکمیل ہوجائے گی، نمل یونیورسٹی پاکستان کی آکسفورڈ یونیورسٹی بنے گی، میراخواب ہے نمل یونیورسٹی بہترین جامعات میں شامل ہوں، القادر یونیورسٹی میں نوجوانوں کوپتہ چل جائے گا کہ دنیا میں آنے کامقصد کیاہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button