اینٹی باڈیز کی ’کاک ٹیل‘ کورونا وائرس کی نئی اقسام کے خلاف بھی مفید

سینٹ لوئی: امریکی سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ اگر ایک سے زیادہ اینٹی باڈیز (ضد جسمیے) ایک ساتھ استعمال کی جائیں تو یہ کووِڈ 19 وائرس کی ان نئی اقسام کے خلاف بھی مؤثر ثابت ہوسکتی ہیں جو حالیہ مہینوں کے دوران سامنے آئی ہیں۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے علاج میں ’’اینٹی باڈی تھراپی‘‘ یعنی اینٹی باڈیز سے علاج کا تصور پچھلے ایک سال میں خاصا مقبول ہوا ہے۔

تاہم وہ اینٹی باڈیز جو ناول کورونا وائرس کی پرانی اقسام کو شکست دینے میں مفید پائی گئیں، وہ علیحدہ علیحدہ طور پر اسی وائرس کی حالیہ اقسام کے خلاف کچھ زیادہ مفید ثابت نہیں ہوسکیں۔
یہ مسئلہ حل کرنے کےلیے کئی امریکی تحقیقی اداروں کے سائنسدانوں نے مختلف اقسام کی اینٹی باڈیز ایک ساتھ ملا کر کورونا وائرس کی نئی اقسام کے خلاف آزمانے کا فیصلہ کیا۔

تجربہ گاہ میں زندہ انسانی خلیات پر انجام دیئے گئے ان تجربات کے امید افزاء نتائج برآمد ہوئے، جن کا خلاصہ یہ ہے کہ اینٹی باڈیز کی ’کاک ٹیل‘ نے کورونا وائرس کی پرانی اور نئی، ہر طرح کی اقسام کے خلاف بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

اگرچہ یہ ابتدائی تجربات ہیں لیکن طبّی ماہرین کو اعتماد ہے کہ عملی میدان میں بھی ایک سے زیادہ اینٹی باڈیز کا بیک وقت استعمال نہ صرف کورونا وائرس کی تمام موجودہ اقسام کے خلاف مفید رہے گا بلکہ یہ کورونا وائرس کی اُن اقسام کا مؤثر علاج بھی ثابت ہوگا جو ممکنہ طور پر آئندہ چند ماہ میں سامنے آسکتی ہیں۔

نوٹ: یہ تحقیق ’’نیچر میڈیسن‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button