علی ظفر پر ہراسانی کا الزام؛ میشا شفیع کو جیل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے

گلوکار واداکار علی ظفر پر ہراسانی کا الزام عائد کرنے والی گلوکارہ میشا شفیع کو جیل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

گلف نیوز کے مطابق گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے 3 سال قبل می ٹو مہم کے تحت گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا کیس دائر کیا گیا تھا جس کے جواب میں علی ظفر نے گلوکارہ پر سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مہم چلانے کا مقدمہ درج کیا تھا جس میں شکست کی صورت میں گلوکارہ کو جیل جانا پڑسکتا ہے۔

گلوکار علی ظفر کی درخواست پر فیڈریل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم نے عدالتی حکم پر علی ظفر کو بدنام کرنے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مہم چلانے پر میشا شفیع سمیت 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق مقدمہ پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ کی دفع 20 اور پاکستان پینل کوڈ کی دفع 109 کے تحت درج کیا گیا ہے اور اس کیس میں ناکامی کی صورت میں 3 سال قید کی سزا ہے۔

ادھر بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ گلوکارہ میشا شفیع کو علی ظفر جنسی ہراسانی کیس میں عدالت کی جانب سے 3 سال کی سزا سنادی گئی ہے تاہم اس خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

خیال رہے اپریل 2018 میں گلوکاری میشا شفیع کی جانب سے می ٹو مہم کے تحت گلوکار علی ظفر پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ علی ظفر نے مجھے متعدد مقامات پر جنسی طور پر ہراساں کیا اور خاص طور پر دسمبر 2017 میں اپنے اسٹوڈیو میں ہراساں کیا۔

دوسری جانب گلوکار علی ظفر نے میشا شفیع کے تمام الزامات رد کرتے ہوئے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردیا تھا جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ میشا شفیع نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے مجھ پر جنسی ہراسانی کے بے بنیاد الزامات عائد کیے جس کے نتیجے میں میری امیج داغدار ہوئی اور اہلخانہ کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button