ای سی سی نے ‘7 ارب 80 کروڑ روپے کے رمضان پیکج’ کی منظوری دے دی

اسلام آباد: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت پر ان کے ڈیلرز اور تیل کمپنیوں کا کمیشن بڑھا دیا ساتھ ہی طورخم بارڈر کے ذریعے افغانستان اور وسط ایشیائی ممالک سے کپاس کی درآمد کی اجازت دی اور یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے 7 ارب 80 کروڑ روپے مالیت کا رمضان پیکج منظور کرلیا۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی سربراہی میں ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) کے اجلاس میں کیا گیا۔

اس کے ساتھ پنجاب کے 2 کھاد کے پلانٹس، فاطمہ اور ایگریٹیک کو 9 ماہ تک سستی قدرتی گیس کی فراہمی کے علاوہ سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کی 2 ارب روپے کو سبسڈی فراہم کرنے کی بھی اجازت دی۔

ڈیلرز کے کمیشن اور تیل کی مارکیٹنگ کمپنیوں کے منافع کی شرح میں اضافہ پیٹرولیم مصنوعات کے ڈیلرز کی ہڑتال کے ایک روز بعد کیا گیا، پیٹرولیم ڈویژن نے مہنگائی کے حساب سے دونوں شعبوں کے منافع میں 6.8 فیصد اضافے کی سمری پیش کی تھی تاہم ای سی سی نے 6 فیصد اضافہ کیا۔

جس کے بعد آئل مارکیٹنگ کمپنیاں پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر فروخت پر 2.81 کے بجائے 2.98 روپے اسی طرح ڈیلر فی لیٹر پیٹرول پر 3 روپے 92 پیسے، جبکہ ڈیزل پر 3 روپے 12 پیسے وصول کریں گے۔

اس حوالے سے جاری باضابطہ بیان کے مطابق ای سی سی نے حالیہ 85 فیصد اوسط مہنگائی کی بنیاد پر کمیشن اور منافعں میں نظرِ ثانی کی منظوری دی۔

ای سی سی نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے معاشرے کے پسے ہوئے طبقے کو ماہِ مقدس میں ریلیف فراہم کرنے کے لیے ‘رمضان ریلیف پیکج-2021’ کی سمری بھی منظور کی۔

اس ریلیف پیکج کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کو انتہائی ضروری 19 اشیا پر 7 ارب 80 کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کی جائے گی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ مقامی مارکیٹ میں گھی، چینی اور گندم کے آٹے کی قیمت میں نمایاں فرق رہا اور ملک بھر میں موجود 4 ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیائے ضروریہ کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے یکم اپریل سے ان کی خریداری شروع کی جائے گی۔

اس کے علاوہ وزارت تجارت نے ای سی سی سے درخواست کی تھی کہ رواں مالی سال کے دوران زمینی راستے سے کاٹن کی درآمد کی اجازت میں توسیع دی جائے، اجلاس میں اس درخواست کو منظور کرتے ہوئے رسمی کارروائیاں پوری کرنے کی ہدایت کی گئی۔

وزارت صحت کی جانب سے آٹو ڈِس ایبل سرنجز کی درآمد پر اور اس قسم کی سرنجز کی مقامی سطح پر پیداوار کے لیے درکار خام مال پر محصولات ختم کرنے کی سمری ارسال کی گئی تھی جسے منظور کرلیا گیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button