مصنوعی ذہانت نے معذور خاتون کو چلنے پھرنے کے قابل بنادیا

شعبہ صحت میں انقلاب، لندن کی 40 سالہ خاتون سارا لگردے کو مشینی بازو اور ٹانگ نے روزمرہ کام کرنے کے قابل بنا دیا اور معذوری کی تکلیف دہ زندگی ماضی کا حصّہ بن گئی۔ 

سارا دو سال قبل ایک حادثے میں شدید زخمی ہوئی تھی اور جان بچانے کے لیے بازو اور ٹانگ کاٹنا پڑی، معذوری نے اسے بستر تک محدود کیا اور لاچاری نے شدید ڈپریشن کا شکار بنا ڈالا۔ 

پھر مصنوعی ذہانت سے کام کرتے مشینی آلات تاریک زندگی میں روشنی بن گئے، ڈاکٹروں نے اس کے بازو اور ٹانگ کے کناروں پر سوکٹ لگائے جن میں کئی الیکٹروڈز نصب ہیں، یہ الکیٹروڈز دماغ سے آتے عضلات، اعصاب ، نسوں اور شریانوں وغیرہ سے منسلک ہیں۔

جب سارا کوئی کام کرنے کا سوچے تو دماغ الیکٹریکل سگنل بھیج کر متعلقہ جسمانی نظام کو حکم دیتا ہے کہ بازو یا ٹانگ کو حرکت دو، سارا کے مشینی اعضاء میں لگے الیکٹروڈز اے آئی کی مدد سے یہ الیکٹریکل سگنل وصول کرتے اور اسے بازو یا ٹانگ کو حرکت دیتے مشینی آلات تک بھجواتے ہیں۔

یوں اس جدید ترین مشینی نظام نے سارا کو چلنے پھرنے، کھانا پکانے اور سبھی کام کرنے کے قابل بنایا اور وہ دوسروں کی محتاج نہیں رہی، انسانوں کو دکھ درد سے نجات دلانا سائنس کا بڑا مثبت روپ ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button