قاتل کہنے پرصدر پیوٹن کا امریکی ہم منصب کو دلچسپ اورمعنی خیزجواب
ماسکو: صدر بائیڈن کی جانب سے قاتل کہنے پر روسی صدر پیوٹن کا دلچسپ اور معنی خیز جواب سامنے آیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جمعرات کوصدر پیوٹن نے روسی ٹی وی پر صدر بائیڈن کے اس بیان کا جواب دیاجس میں امریکی ہم منصب نے انھیں قاتل اور بے روح شخص قرار دیا تھا۔
انہوں نے اس حوالے سے پوچھے گئے سوال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بچپن میں کہی جانے والی ایک بات یاد آگئی کہ ’’جو کہتا ہے وہی ہوتا ہے‘‘۔ لیکن یہ محض بچکانہ لطیفہ یا تک بندی نہیں ، اس کے پیچھے گہرا نفسیاتی تجزیہ ہے۔ ہم ہمیشہ وہی خصوصیات دوسروں میں دیکھتے ہیں جو ہمارے اندر ہوتی ہیں۔
بائیڈن کے سخت تبصروں کا جواب دیتے ہوئے پیوٹن نے کہا کہ میں امریکی صدر کو ذاتی طور پر جانتا ہوں اور کسی تضحیک یا طنز کی نیت کے بغیر انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ میں ان کی اچھی صحت کا خواہاں ہوں۔
قبل ازیں روسی صدر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صدر بائیڈن کے بیان سے بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ وہ روس کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے خواہش مند نہیں۔
خیال رہے کہ امریکی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت پر امریکی انٹیلی جینس کی رپورٹ اور امریکا پر ہیکنگ کے ایک حملے میں روسیوں کے ملوث ہونے کی اطلاعات کے بعد دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں کشیدگی بڑھتی جارہی ہے۔
اسی حوالے سے بدھ کو اے بی سی نیوز کے ایک انٹرویو میں پوچھے گئے سوال پر صدر بائیڈن نے روسی ہم منصب کو نتائج بھگتنے کی دھمکی دی تھی اور روسی صدر کو بے روح اور قاتل قرار دیا تھا۔
ان بیانات کے بعد روس نے امریکا سے اپنا سفیر طلب کرلیا تھا اور اب امریکا کی جانب سے پابندیوں کے لیے بھی تیاری کررہا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد ایک مرتبہ پھر دونوں ممالک کے تعلقات ایک اور مشکل دور میں داخل ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔